منقبت

منقبت: بٹ رہاہے جو یاں فیضِ میرِ زماں

نتیجہ فکر: امیر حسن امجدی

طیبی واحدی عرس کا یہ سماں
خوب منظر سہانا ہے اور خوش نماں

نور سے آج معمور ہے ہر مکاں
دیکھو دیکھو ہے کیسا یہ جنت نشاں

ہر طرف نور و رحمت کی برسات ہے
ہے زمیں یاں کی مثلِ فلک آسماں

جگمگاتی ہے ہر سو زمینِ کرم
گویا اترے ہوئے ہیں یہاں کہکشاں

لینے خیرات آئے ہیں شاہ و گدا
بٹ رہاہے جو یاں فیضِ میرِ زماں

آؤ آؤ دیوانوں بھرو جھولیاں
آج ابرِ کرم پر ہے یہ آستاں

رب نے چاہا تو پہنچے گا عاصی امیرؔ
گرچہ بیمار ہے اس گھڑی ناتواں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے