نتیجۂ فکر: علامہ نعیم الدین قادری علیہ الرحمہ گورکھپور
سابق استاذ: دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول، براؤں شریف
نسیم صبح کی آمد سے گنچے مسکراتے ہیں
کسی کے خیر مقدم میں مسا میں جاں بساتے ہیں
گلستان بنو ہاشم میں کیف آور بہار آئی
بنی کلیاں گل خنداں تو پھولوں میں نکھار آئی
علم جبریل نے کعبہ کی چھت پہ نصب فرمایا
زمیں سے آسماں تک چاندنی تھی نور پھیلایا
بشارت حضرت عیسیٰ نے دی تھی جن کی آمد کی
وہی بے مثل شاہ انبیا تشریف لے آئے
چلے آؤ فقیروں اپنی اپنی جھولیاں بھر لو
کہ سلطان جہاں کنزالعطا تشریف لے آئے
نعیم قادری کہہ دے سبھی یاران محفل سے
اٹھیں تعظیم کو خیرالوریٰ تشریف لے آئے