از : میرزا امجد رازیٓ
مٹی بھرے گی حضرتِ انسان تیرا پیٹ
بہتر ہے بند کر لے تو اب خواہشوں کا گیٹ
کشتی کو چھوڑ دے تو رضاے خدا پہ بس
مت کر کسی بھی خضرِ تحائف کا آج ویٹ
بازارِ مصر سمجھا ہے تو بزمِ دوستاں
اپنی محبتوں کا لگاتا ہے کیوں تو ریٹ
بنتا تو ہے کہ رشک کرے دیکھ دیکھ کر
لایا ہے جرمنی کے عجائب جو روم میٹ
رازیٓ یہ خواب خواب ہے اس کو بھلا بھی دے
کب تک کہے گا ہاے Galaxy کا note 8