بلگرام شریف: 26ستمبر، ہماری آواز(پریس ریلیز)
مورخہ 25 ستمبر بروز سنیچر 2021/ کو خانقاہ واحدیہ طیبیہ بلگرام شریف ضلع ہردوئی کی بڑی مسجد کے صحن میں عرس چہلم بقیة السلف حجة الخلف نبیرہء بادشاہ بلگرام حضو سید آل رسول سید میر محمد طاہر میاں علیہ الرحمة و الرضون نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوکر بڑی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔جس کی سرپرستی حضرت پیر سید سہیل میاں صاحب قبلہ سجادہ نشین خانقاہ واحدیہ طیبیہ نے انجام دی،
جس میں ملک و ملت کے ہزاروں عقیدت مند خانقاہوں کے شیوخ ،مفتیانِ کرام، علماء ،ادبا ،خطبا، نقبا،شعراء، اصحابِ صحافت اور اربابِ علم و دانشور کے علاوہ کثیر تعداد میں عوام اہلسنت نے شرکت فرمائی۔جس میں خصوصی طور سے رفیق ملت حضرت سید نجیب حیدر میاں برکاتی مارہرہ شریف، حضرت سید اویس میاں صاحب قبلہ ،حضرت سید انوار ندیم القادری جودھپور راجستھان، شہزادہ طاہرملت سید سعید اخترمیاں، شہزادہ طاہر ملت سید رضوان میاں صاحب، حضرت سید ظفیرمیاں صاحب، حضرت سید بادشاہ میاں، حضرت سید فیضا میاں، نواسہ مفتی اعظم حضرت علامہ سراج میاں صاحب، علامہ سید ظفیر حبیبی گونڈہ، حضرت سید غلام غوث میاں صاحب قبلہ شریک رہے، اور حضرت سید سہیل میاں قادری چشتی واحدی کو علماء، مشائخ کی موجودگی میں خانقاہ کا سجادہ منتخب کیا گیا اور رسم سجادگی ادا کی گئی،
پروگرام کا افتتاح بعدِ فجر قرآن خوانی سےہوا۔ بعدہ باضابطہ ٹھیک10/ بجے اللہ کے مقدس کلام سے، قاری ناظر رضا تحسینی کے ذریعہ ہوا۔ جنہوں نےپھر خود نقابت کے فرائض انجام دیتے ہوئے شعراء اور خطباء کو مدعو کیا، واضح ہو کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب،
مولانا نیاز برکاتی،
خلیفہ حضورِ طاھرملت مولانااسرارفیضی واحدی صدر رضااکیڈمی گونڈہ، حضرت مولانا لیاقت علی نیپال،
حضرت مولاناسیدشباہت حسین مراداباد، نے خطاب کیا، اس موقع پر حضرت سید اویس مصطفیٰ واسطی صاحب قبلہ نے رسم سجادگی کے بارے میں کہا کہ یہ رسم سجادگی بظاہر ایک رسم ہے مگر حقیقت میں ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے.. میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ حضور سہیل ملت کو حضور طاہر ملت اور واحدی و صغروی بزرگوں کا سچا جانشین بنائے.
مولانا حنیف القادری بریلوی نے تقریر کرتے کہا کہ حضور طاہر ملت مٹیا میو میں 12 سال تک امامت و خطابت فرائض انجام دیتے رہے وہاں کے لوگوں سے آپ معلوم کر یے تو وہ بتائیں گے کیا تھے حضور طاہر ملت انہوں نے بارہ سال تک ان کے پیچھے نمازیں پڑھیں اور ان کے مرید رہے.
ان حضرات کے علاوہ کثیر تعداد میں علما کرام حاضر رہے جس میں حضرت علامہ صغیر احمد جوکھنپوری،مفتی حنیف برکاتی، خلیفہ طاہر ملت حضرت قاری عارف القادری واحدی ،
مفتی عرفان رضا، حافظ احسان رضا، مفتی فریدنوری پیلی بھیت شریف،قاری طاہرالقادری پیلی بھیت شریف، قاری سخاوت حسین پیلی بھیت شریف
قاری ارشاازہری سیتھل ،حضرت قاری ارشاد رضانوری،
مفتی خورشید عالم مصباحی،مولانا عرفان القادری
قاری یوسف سنبھلی،قاری ناظرحسین تحسینی مولانااسرائیل، مفتی امیرحسن امجدی،کےاسماء قابل ذکر ہیں، شعراء میں محمد علی فیضی، راشدرضامرکزی، سلیم رضاپیلی بھیت
*سیف رضاواحدی، فرحان رضابرکاتی،اظھارشاہجہاں پوری، استاذ الشعراء جاوید صدیقی، جناب طفیل شمسی، سعید اختر جوکھنپوری وغیرہ نے بشکل منقبت خراج عقیدت پیش کی،اس موقع پر *حضرت سید نجیب حیدر میاں سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف نے اپنے بیان میں فرمایا کہ صغروی و واحدی خاندان اور یہ خانقاہ کرامات کی وجہ سے نہیں پہنچانی گئی بلکہ علم و حکمت کی وجہ سے پہچانی گئی ہے. اور ایک جد اعلی کی اولاد بہت کم ایک جگہ جمع ہوتی ہیں یہ حضور طاہر ملت کی کرامت ہے آج سب یہاں جمع ہیں.. حضور طاہر ملت سید طاہر میاں صاحب کی زندگی بہت سادہ اور اخلاق و اخلاص کے پیکر تھے… اور انہوں کہا سید طاہر میاں نے اپنے مریدوں کے نزرانوں پر زندگی نہیں گزاری بالکہ اپنی محنت کی کمائی سے اپنے بچوں کی پرورش کی…