نتیجہ فکر
محمد وسیم اختر رضوی نعیمی
مہینہ خوب سہانا شبِ برأت کا ہے
جسے بھی دیکھو دِوانہ شبِ برأت کا ہے
کرالیں بخششیں سب کی خدائے واحد سے
ہمارے واسطے تحفہ شبِ برأت کا ہے
کریں گناہوں سے توبہ کمائیں ہم نیکی
یہی پیام خدایا شبِ برأت کا ہے
یہ رات رب نے بنائی ہے مغفرت کے لئے
یہی تو ایک معمہ شبِ برأت کا ہے
مرے حضور گئے جنۃ البقیع شب میں
سنانے آج یہ مژدہ شبِ برأت کا ہے
اخیر شب کی نہیں قید ہے کوئی اس میں
ہر ایک لمحہ اجالا شب برات کا ہے
درِ کریم کھلا ہے جو مانگنا ہے مانگ
صدا لگاتا فرشتہ شبِ برأت کا ہے
تمام رات عبادت کرو تلاوت بھی
درود پڑھنا تقاضہ شبِ برأت کا ہے
شبِ برأت کی فضیلت بتانے کی خاطر
سجایا ہم نے یہ جلسہ شبِ برأت کا ہے
وہابیو! ہو مبارک تمہیں تو کوّا ہی
ہمارے حصے میں حلوہ شبِ برأت کا ہے
صلوٰۃِ توبہ سے بخشش وسیم کی ہوگی
پڑھا گر شب میں دُگانہ شبِ برأت کا ہےavril