نتیجہ فکر
محمد وسیم اختر رضوی نعیمی
رب سے ملانے بندوں کو آئی شب برأت
تقدیر سب کی آج جگائی شبِ برأت
عصیاں کو یاد کر کے بہایا ہے اشک جو
بخشش کا مژدہ اس کو سنائی شبِ برأت
شعبان کے مہینے کی برکت تو دیکھیے
داغِ گناہ سارے مٹائی شبِ برأت
مغرب سے صبح تک ہے صدا مانگ ارے مانگ
تف ہے اسی پہ جس نے گنوائی شبِ برأت
قبروں کی کرنا تم کو زیارت بھی آج ہے
سنت نبی کی یاد دلائی شبِ برأت
رحمت برس رہی ہے سبھوں کے گھروں میں آج
کرتی ہے کتنی سب کی بھلائی شبِ برأت
جی بھر کے مانگ رب سے ، عبادت تو کر وسیم
قسمت میں اب کی بار پھر آٸی شب برات