غزل

غزل: کیا جوانی کی تقدیر تھی

خیال آرائی: ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی،یوپی

میری شیدائی اک ہیر تھی
کیا جوانی کی تقدیر تھی

کیسے جاتے کسی اور سمت
پاؤں میں تیری زنجیر تھی

کوئی چہرہ میں کیوں دیکھتا
آنکھوں میں تیری تصویر تھی

میری غزلوں کے معیار میں
حسنِ جاناں کی تاثیر تھی

بن گئی اس کی تصویر کیوں
میں نے لکھّی تو تحریر تھی

ہنستے ہنستے وہ رونا مرا
حالتِ دل کی تفسیر تھی

ہر نظر اس کی تھی سحر کن
آنکھ میں کیسی تاثیر تھی

اف رے اس کی ضیا پاشیاں
اس کے رخ پر جو تنویر تھی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com