رمضان المبارک فقہ و فتاویٰ

20 رکعت نماز تراویح احادیث مبارکہ کی روشنی میں

تحریر: عبدالرشیدامجدی ارشدی اشرفی دیناجپوری
مسکونہ: کھوچہ باری رام گنج اسلام پور بنگال
رابطہ نمبر:7030 786 828
rashidamjadi00@gamil.com

صحیح قول کے مطابق تراویح کل بیس رکعت ہیں اور یہی سواد اعظم یعنی اہل سنت و جماعت کے چاروں فقہی مذاہب کا فتویٰ ہے:
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مسجد میں نفل نماز پڑھی تو لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم اگلی رات نماز پڑھی تو اور زیادہ لوگ جمع ہو گئے پھر تیسری یا چوتھی رات بھی لوگ اکٹھے ہوئے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ان کی طرف تشریف نہ لائے جب صبح ہوئ تو فرمایا میں نے دیکھا جو تم نے کیا اور مجھے تمہارے پاس نماز پڑھنے آنے سے صرف اس اندیشے نے روکا کہ تم پر فرض کردی جائے گی۔
(بخاری شریف کتاب صلاۃ التراویح باب فضل من قام رمضان)
(مسلم شریف باب ترغیب فی قیام رمضان و ھو التراویح)
(ابو داؤد شریف کتاب الصلاۃ باب فی قیام شہر رمضان)
(سنن نسائی شریف باب قیام شھر رمضان)

امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم انہیں قیام رمضان تراویح کی رغبت دلایا کرتے تھے لیکن حکما نہیں فرماتے تھے چنانچہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے تھے کہ جو شخص رمضان المبارک میں ایمان و ثواب کی نیت کے ساتھ قیام کرتا ہے تو اسکے سابقہ تمام گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔
پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے وصال مبارک تک قیام رمضان کی یہی صورت برقرار رہی اور یہی صورت خلافت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور خلافت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی کے اوئل دور تک جاری رہی یہاں تک کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے انہیں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں جمع کردیا اور انہیں نماز تراویح پڑھایا کرتے تھے لہذا یہ وہ پہلا موقع تھا جب نماز تراویح کے لئے باقاعدہ باجماعت اکٹھے ہوئے تھے۔(صحیح ابن حبان جلد اول و صحیح ابن خزیمہ جلد سوم)
شارح بخاری حضرت امام ابن حجر عسقلان نے التلخیص میں بیان کیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے لوگوں کو دو راتیں 20 رکعت نماز تراویح پڑھائ جب تیسری رات لوگ پھر جمع ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم ان کی طرف تشریف نہ لائے پھر صبح آپ نے فرمایا مجھے اندیشہ ہوا کہ تم پر نماز تراویح فرض کر دی جائے گی لیکن تم اس کی طاقت نہیں رکھو گے۔ (عسقلانی تلخیص الحبیر جلد دوم)

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم رمضان المبارک میں وتر کے علاوہ بیس رکعت تراویح پڑھا کرتے تھے۔
(طبرانی المعجم الاوسط جلداول)
(طبرانی المعجم الکبیر جلد گیارہ)
(مصنف ابن ابی شیبۃ جلد دوم)

حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی کے زمانے میں 20 رکعت تراویح اور وتر پڑھتے تھے۔ (بیہقی سنن کبری جلد دوم)

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com