نظم

نظم: پاک چہرہ

ازقلم: شیبا کوثر، آرہ (بہار) انڈیا

عجب تھی چاہت عجب سی الفت
نور سی رنگت بلا کی شفقت
دھلا دھلایا سا پاک چہرہ
بے داغ سا وہ نم ناك چہرہ
غم اس کے چہرے پر کچھ نہیں تھا
دوست بھی وہ میرا نہیں تھا
مگر ملا وہ مجھ سے ایسے
بر سو ں کی شنا سائ ہو جیسے
پل بھر میں دل میں سما گیا وہ
میری شخصیت پر چھا گیا وہ
زباں ایسی جیسے شہد کا قطرہ
کلام اس کا تھا ایک فطرہ
دل جلوں کی نظر پڑی تو
حسرتوں سے ہوا خاک چہرہ
مگر ہمارے لئے تو تھا وہ
معصوم سا ایک پاک چہرہ ۔۔۔۔!!

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!