نتیجۂ فکر: گل گلشن، ممبئی
بہت تنہا تھے آدم تمھارے بنا
پھر خدا نے تمہیں ان سے پیدا کیا
تم ہی سے رونقیں ساری دنیا میں ہے
تم ہی سے ہی جہاں یہ مکمل ہوا
تم ہی تو ہو خدا کی بڑی نعمتیں
تم سے ہی تو سماں خوبصورت ہوا
ماں کی صورت میں جنت تمہیں ہی کہا
برکتیں ہی رہیں بہنوں سے ہر جگہ
بیوی کے آنے سے گھر میں رونق ہوئی
بیٹی آیی تو گھر میں یوں رحمت ہوئی
رکھتی ہے اپنے اندر تو دوجا جسم
دیتی ہے درد سے انساں کو جنم
کھایی ہیں گالیاں سہہ گئی تو ستم
بھائی کی آبرو پہ نہ رکھے قدم
مرتبہ تیرا رب نے یوں اونچا کیا
قدموں میں تیرے یوں بہشت کو رکھ دیا