نظم

نظم: رب نے تجھے ہے بخشی فضلیت شبِ برات

نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراجگنج یوپی

رب نے تجھے ہے بخشی فضلیت شبِ برات
ہر شخص تیری کرتا ہے مدحت شب برات

آئی  ہے  لیکے  بارش  رحمت شب برات
ہے عاصیوں کے واسطے راحت شب برات

بخشش کی رات ہے کرو جم کر  عبادتیں
اللہ  کی  ہے  خاص  عنایت  شب   برات

محتاج  وہ  نہ  ہوگا  زمانے میں غیر کا
کرتا  ہے  جو  خدا  کی  عبادت  شب  برات

ہوتا  ہے بالیقیں  وہ گناہوں سے پاک صاف
کرتا ہے  جو بھی رب کی اطاعت شب برات

تف  اس  پہ  جس نے  اپنا یہ  موقع  گنوا دیا
جس کو نہیں ہے سونے سے فرصت شب برات

محروم ہیں وہ نعمت رب قدیر سے
تکیہ کلام جن کا ہے بدعت شب برات

خود کو بچانا دہر  کے گندی ہواؤں سے
دل سے مناؤ کرکے طہارت شب برات

نوری جو مانگنا ہے ذرا دل سے مانگنا
  آواز دے رہی ہے یہ قدرت شب برات

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے