یوم بدر 17 رمضان المبارک؛ اہل حق کے لیے امیدوں اور حوصلوں کا ایک عظیم نشاں
ازقلم: سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی، مسقط عمان
ستم ہو لاکھ مگر خوف و یاس تھوڑی ہے
بھروسہ رب پہ ہے ، دنیا سے آس تھوڑی ہے
ہم اہل حق کو ہے لاتقنطوا کا پروانہ
کہیں شکستہ دلی آس پاس تھوڑی ہے
ڈریں گے وہ ، جو فقط نام کے مسلماں ہیں
جو سچے ہیں اُنھیں خوف و ہراس تھوڑی ہے
ہے مومنوں کے لیے تاجِ انتم الاعلون
یہ قول رب ہے، گمان و قیاس تھوڑی ہے
ستم میں جوہرِ مومن فروغ پاتے ہیں
لباسِ عیش ہمارا لباس تھوڑی ہے
نبی کے نام پہ مٹنے میں ہے بقا اپنی
حیاتِ دہر ہماری اساس تھوڑی ہے
بڑی تپش ہے مگر پھر بھی روزہ داروں کو
یہ پیاس دل کی طراوٹ ہے پیاس تھوڑی ہے
پھر آج آیا ہے رمضاں میں بدر کا منظر
فریدی حق کی جماعت اداس تھوڑی ہے