ازقلم: آصف رضا تنویری
رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی سب سے اہم فضیلت و خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ایک ایسی رات پائی جاتی ہے جو ہزار مہینوں سے زیادہ افضل ہے اور اسی رات کو قرآن مجید جیسا انمول تحفہ دنیائے انسانیت کو ملا اللہ سبحانہ تعالی نے اس رات کی فضیلت میں پوری سورت نازل فرمائی
جسے ہم سورۃ القدر کے نام سے جانتے ہیں,
اللہ تعالی نےخود اس رات کا نام لیلۃ القدر رکھا یعنی عظمت اور بلندی والی رات کیونکہ اس رات میں عظمت والے رب تعالی کا عظمت والا کلام قرآن مجید اللہ تعالی کے عظمت والے رسول پر نازل ہوئی,
اور یہ امت بھی بڑی عظمت والی ہوگئ جس نے عظمت والے رسول اور عظمت والے قرآن مجید سے محبت کیا اور ان کے فرمان پر عمل کیا,
قرآن مجید نے خود ہی اس رات کی قدر و منزلت اور عظمت و بزرگی کے بارے میں بیان فرمایا کہ یہ رات کتنے عظمت و برکت والی ہے کی اس رات کے عبادت کا ثواب عبادت کرنے والے کو ایک ہزار مہینوں سے زیادہ عبادت کا ثواب عطا کیا جاتا ہے,
اس ایک رات میں توبہ واستغفار اور دعاء کرنے سے اللہ تعالی اپنے بندوں کو جو ثواب اور نیکی اور عزت و عظمت برکت و رحمت عطا فرماتا ہے وہ ہزار مہینوں کی عبادت اور محنت سے نصیب نہیں ہوتا,
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے بتائیں کہ لیلۃ القدر کو کیا دعا مانگوں,
آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ دعا پڑھا کرو، اے اللہ تو معاف کر دینے والا اور معافی کو پسند کرنے والا ہے تو مجھے بھی معاف کر دے،
لیلۃ القدر وہ رات ہے جو صاحبان ایمان کے لیے مغفرت اور رحمت و بخشش کا پیغام لے کر آتی ہے یہ وہ رات ہے جو رزق مانگنے والے کو رزق، عافیت چاہنے والے کو عافیت، اور صحت کی تمنا کرنے والے کو تندرستی، خیروبھلائی کے طلب گاروں کو خیروبھلائی، اولاد کے خواہش مندوں کو اولاد کی نعمت، مغفرت کے طلب گاروں کو بخشش عطا کی جاتی ہے،
اس عظیم الشان رات کی عبادت اور اجر و ثواب کے حوالے سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص لیلۃ القدر میں ایمان کے ساتھ اور اجر و ثواب کی نیت سے (نماز میں) قیام کرتا ہے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں,
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لیلۃالقدر کی فضیلت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا شب قدر کو جبرئیل امین فرشتوں کے جھرمٹ میں زمین پر اتر آتے ہیں وہ ہر اس شخص کے لیے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں جو کھڑے بیٹھے کسی بھی حال میں اللہ تعالی کو یاد کرہا ہو،
شب قدر کی دعا
یہ رات دعا کی قبولیت کی رات ہے اپنے لیے دوست و احباب کے لئے اور والدین کے لئے تمام گزرے ہوئے لوگوں کے لیے دعائے مغفرت کرنی چاہیے،
اس رات دعا میں مشغول ہونا سب سے بہتر ہے
اور دعا میں سب سے بہتر وہ دعا ہے جو حضرت عائشہ صدیقہ سے منقول ہے
(ترجمہ)
اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے تو مجھے بھی معاف فرما دے
(تر مزی رقم ٣٨٢٢)
اللہ تعالی تمام امت مسلمہ کو شب قدر کے فیوض و برکات سے مالا مال فرمائے، آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم