بے مثل و لاجواب ہے سیرت رسول کی
کس منہ سے ہو بیان فضیلت رسول کی
بستی ہے جن کے دل میں محبت رسول کی
ہوتی ہے ان پہ خاص عنایت رسول کی
منکر گھٹائے کیسے فضیلت رسول کی
اللہ نے جب بڑھائی ہے عزت رسول کی
انگلی سے اپنی چاند بھی دو ٹکڑے کر دیا
اے نجدیو یہ دیکھ لو طاقت رسول کی
اللہ نے اپنے نور سے پیدا انہیں کیا
اور خوب رو سنواری ہے صورت رسول کی
پاتے ہیں بھیک شاہ و گدا انکے در سے ہی
محتاج ہے یہ ساری ہی خلقت رسول کی
سارے جہاں کے مالک و مختار ہیں وہی
کوثر مرے رسول کا جنت رسول کی
محشر میں ہوگا عالم نفسی میں جب بشر
آئے گی پیش سب کو ضرورت رسول کی
میرے عزیزو مجھ کو کرو دفن جلد تم
میں جا رہا ہوں کرنے زیارت رسول کی
بگڑے ہوئے نصیب سنور جائیں گے مرے
میری طرف جو ہوگی اشارت رسول کی
شاہد کو فکر کیسی ہو نارِ جحیم سے
محشر میں بخشی جائے گی امت رسول کی
ازقلم: محمد شاہد رضا رضوی