نعت رسول

نعت رسول: اے کاش ایک ایسی مدینے کی شام ہو

نتیجۂ فکر: محمد امیر حسن امجدی رضوی
استاذ ومفتی: الجامعۃ الصابریہ الرضویہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی

اے کاش ایک ایسی مدینے کی شام ہو
آئی قضا ہو زیست کی عمریں تمام ہو

دہلیزِ عشق پر رہوں دم توڑتا رہوں
پیشِ نظر وہ روضۂ خیر الانام ہو

آنکھوں میں لے کے جاؤں بسا روضۂ رسول
تاکہ لحد میں میرا کوئی احترام ہو

وقتِ اجل ہاں کلمۂ طیب سے پیشتر
وردِ زباں بھی کاش درود و سلام ہو

ہو جاؤں دفن شہر نبی میں اگر کہیں
خلدِ بریں میں’پوچھنا پھر،کیا! مقام ہو

بارش ہو رحمتوں کی میرے گورِ
ناز پر
مدفونِ شہرِ پاک پے رحمت جو عام ہو

زمزم شریف کا میں مروں پی کے آبِ پاک
تاکہ زباں نہ حشر تلک تشنہ کام ہو

روزِ جزا یہ پھر کہیں جو تشنہ کام ہو
آقا کے ہاتھ سے عطا کوثر کا جام ہو

ہیں زائرینِ طیبہ کہاں آئے جب ندا
محشر میں’کاش ان میں ہمارا بھی نام ہو

عاصی امیرؔ کی ہو یہ یارب دعا قبول
وقتِ قضا کہ آپ کے در پے غلام ہو

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے