نتیجۂ فکر: سرتاج احمد شحنہ مؤ سکندرپور امبیڈکر نگر
لو لگا پیارے نبی سے شاہوں کے دربار چھوڑ
واسطہ رکھ بس انھیں سے نسبت اغیار چھوڑ
سرفرازی دونوں عالم کی اگر مطلوب ہے
بن گدائے مصطفے اور خواہش دستار چھوڑ
تجھ کو مل جائے گی جنت یہ مرا ایمان ہے
پیروی کر مصطفے کی سیرت اغیار چھوڑ
پیار کرنا تو ہمیشہ احمد مختار سے
جس کو ہوان سےعداوت اس سےکرنا پیارچھوڑ
چاہتا ہے تو اگر برکت ہو تیرے رزق میں
پڑھ کلام حق اے ناداں اور یہ اخبار چھوڑ
ہوگی حاصل تجھ کو اے سرتاج آقا کی رضا
راہ دیں پر چل ہمیشہ مغربی اطوار چھوڑ