نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسی مصباحی
نیویارک امریکہ
دل کے صفحوں میں جال لفظوں کا
جان پر ہے وبال لفظوں کا
کیسے محفوظ ہوں اصولِ حروف
بڑھ رہا ہے ضلال لفظوں کا
الجھے رہتے ہیں سب عبارت میں
ہے عجب یہ کمال لفظوں کا
حرف تو حرف کٹ گۓ نقطے
اللہ اللہ جلال لفظوں کا
اب قیامت زباں پہ آۓ گی
ہو رہا ہے قتال لفظوں کا
ہے کتابوں میں دیمکوں کا حصار
آگیا اب زوال لفظوں کا
بیچ راہوں میں صوت کے ہمراہ
لٹ گیا سارا کارواں لفظوں کا
تم تو شعروں میں کھو گۓ قدسی
اور ہم کو ملال لفظوں کا