ازقلم: محمد تحسین رضا قادری
بانی رضا اسلامک مشن گنگا گھاٹ اناؤ
٩٨٣٨٠٩٩٧٨٦
شہروں میں لوگ رہتے ہیں اکثر اداؤں میں
حد درجہ پیار اور محبت ہے گاؤں میں
اپنا کوئی جو آیا تو محسوس یہ ہوا
پیاری سی اک مہک ہے یہاں پر فضاؤں میں
نکلا ہو جیسے چاند یہاں پر گھٹاؤں میں
افسوس سانس لینا بھی دشوار ہوگیا
نفرت کا زہر پھیلا ہوا ہے ہواؤں میں
جن کو چاہتا ہوں وہ میرے قریب ہے
رہتے ہیں آٹھوں پہر وہ میری نگاہوں میں
کرتے ہیں ہم تو پھر بھی عدالت کا احترام
انصاف ہم نے دیکھا نہیں سزاؤں میں
ملتا نہیں ہے منزل مقصود کا پتہ
کانٹے ہی کانٹے دیکھے ہیں تحسین راہوں میں