از قلم: ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری، پاکستان
جی ہاں!! مطالعہ انسان کا ایک وفادار دوست ہے۔ ایسا دوست جو مشکل گھاٹیوں میں انسان کا سہارا بنتا ہے۔ ایسا دوست جو انسان کی زندگی کے امتحانات میں اس کا ساتھ دیتا ہے۔ اور اس امتحانات میں اپنے دوست کو کامیابی و کامرانی سے ہم کنار کر دیتا ہے۔
لہذا انسان کو بھی چاہیے کہ اپنی دوستی کتاب سے کرلے یقین جانیں کہ یہ دوست آپ کو کبھی بھی کسی بھی مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ آپ کے کندھے کے ساتھ کندھا دے کر کھڑا رہے گا۔
ایک بات یاد رکھیں!! جب آپ اپنے مسائل کا حل کسی انسان سے پوچھتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ وہ انسان کسی موڑ پہ آپ کو دھوکا دے دے۔ لیکن جب آپ کتابوں سے دوستی کرکے ان سے ہم کلام ہوتے ہیں تو کتاب آپ کو مسائل سے لڑنے کا طریقہ بتاتی ہے ، لوگوں کے ساتھ جینے کے راز سکھاتی ہے۔
اگر آپ بلند فضا میں اڑنا چاہتے ہیں تو آپ مطالعے کو مستقل مزاجی کے ساتھ تھام لو ؛ مطالعہ آپ کو عروج پر پہنچا دے گا۔ کسی نے کیا خوب کہا کہ پروں کو کھول زمانہ اُڑنا دیکھتا ہے ، زمین پر بیٹھ کر کیا آسمان دیکھتا ہے۔
آپ کمر کَس کے مطالعے کو اپنے اوّلین دوستوں میں سے بنا لو یہ مطالعہ آپ کو بلند مقام عطا کرے گا۔ ایک قول ملتا ہے کہ خواہش سے نہیں گرتے پھل جھولی میں وقت کی شاخ کو میرے دوست ہلانا ہوگا ،
کچھ نہیں ہوگا اندھیروں کو برا کہنے سے، اپنے حصے کا دِیا جلانا ہوگا۔
آخری بات کہہ کر تحریر کو سمیٹ لیتا ہوں کہ ہمیشہ یاد رکھنا کہ کامیابی حاصل کرنے کیلئے آپ کو اکیلے ہی آگے بڑھنا پڑتا ہے
لوگ آپ کے ساتھ تب آتے ہیں جب آپ کامیاب ہوجاتے ہیں۔