نتجۂ فکر: شمس الحق علیمی مہراج گنج یوپی
شاہ دیں کا کلمہ جو پڑھتا نہیں
خلد کا حقدار وہ ہوگا نہیں
جا کے دیکھو گر یقیں ہوتا نہیں
شہر طیبہ سا کوئی خطّہ نہیں
حسن یوسف تھا عیاں سب پر مگر
کوئی بھی سرکار کے جیسا نہیں
مل گیا جس کو پسینہ شاہ کا
مشک وعنبر اس نے پھرمانگا نہیں
جو بھی آتا ہے درِ سرکار پر
ہاتھ خالی وہ کبھی جاتا نہیں
باغ جنت کیسے جائے وہ بھلا
سرورِ عالم کا جو شیدا نہیں
کر وصیت اپنی یہ اولاد کو
دین آقا سے کبھی پھرنا نہیں
کیجئے شمسی پہ بھی چشمِ کرم
ہند میں آقا رہا جاتا نہیں