نتیجۂ فکر: شاہد رضا رضوی، سنت کبیر نگر
دین نبی کی شمع جلاتے ہیں غوث پاک
بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتے ہیں غوث پاک
آؤ اے غمزدوں چلو بغداد کو چلیں
بگڑا ہوا نصیبہ بناتے ہیں غوث پاک
غوث الوریٰ نے چور کو ابدال کر دیا
اور اسکو رب کا دوست بناتے ہیں غوث پاک
جس پر پڑی نگاہ کرم ہو گیا ولی
فضل خدا سے رتبہ یہ پاتے ہیں غوث پاک
بارہ برس کی کشتی سلامت نکال دی
رب کی عطاء سے مردے جلاتے ہیں غوث پاک
شاہ جیلاں کی شان سخاوت تو دیکھئے
کھاتی ہے کائنات کھلاتے ہیں غوث پاک
کرتے ہیں ادب اول و آخر ولی سبھی
ولیوں میں ایسا مرتبہ پاتے ہیں غوث پاک
مشکل کشا کی آل ہیں مشکل کشا بھی ہیں
مشکل کو دم میں دور بھگاتے ہیں غوث پاک
منگتوں کو ایک آن میں سلطان کر دیا
فیض و کرم کا دریا بہاتے ہیں غوث پاک
جو لوگ بھی سجاتے ہیں بزم انکی دھوم سے
ان عاشقوں کے گھر میں بھی آتے ہیں غوث پاک
مشکل میں انکا نام میں لیتا ہوں اس لئے
مشکل کو میری آساں بناتے ہیں غوث پاک
شاہد نہ غمزدہ رہو بس نام ان کا لو
گرتے ہوؤں کو تھامنے آتے ہیں غوث پاک