ہماری آواز/ نئی دہلی، 24 جنوری (پریس ریلیز) کانگریس نے حکومت پر پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس پر ایکسائز ڈیوٹی سے بیس لاکھ کروڑروپے کمانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایکسائز ڈیوٹی ختم کرکے عوام کو فوری راحت دینی چاہئے اور اس سے جو کمائی ہوئی ہے، عوام کو اس کا حساب دینا چاہئے کانگریس کے جنرل سکریٹری اجے ماکن نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں آٹھ گنا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں ڈھائی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ رسوئی گیس کے سلنڈروں پر دی جانے والی سبسڈی تقریبا ختم کردی گئی ہے، جس سے حکومت کو 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی لگا کر حکومت نے خطیر رقم کمائی ہے اور پٹرول- ڈیزل کی قیمت اب تک کی سب سے اونچی سطح پر پہنچا دی ہے، جبکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتیں پہلے کے مقابلے میں نصف سے زيادہ کم ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایکسائز ڈیوٹی کو فوری طور پر ختم کرے اور اس سے حاصل ہونے والے 20 لاکھ کروڑ روپے کا حساب ملک کے عوام کو دے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتیں کم ہورہی ہیں جبکہ حکومت ان کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کررہی ہے جس کا اثر براہ راست کسانوں، عوام، ٹرانسپورٹرس پر پڑ رہا ہے اور مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔