ربیع الاول نبی کریمﷺ

ایمان کی حقیقت ذکر مصطفیٰ اور میلاد مصطفیٰﷺ ہے

تحریر: غلام رسول اسماعیلی
استاذمرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ بہار

حضور اکرمﷺ اللہ تبارک وتعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں،اللہ تعالیٰ نے بے شمُار فضائل و خصائص سے نوازا۔ آپﷺ کی ذات کو قرآن مجید نے رحمۃ للعالمین اور فضل خداوندی فر مایا۔اللہ تعالیٰ نے تمام انبیائے کرام علیھم السلام کو بڑی خوبیوں اور کمالات سے نوازا ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے سب سے زیادہ کمالات محبوب کائنات ﷺ کو عطا فرمایاہے،جس طرح خدائے وحدہ لاشریک لہ اپنے ذات وصفات میں یکتاہے یوں ہی ہمارے آقا ﷺ اپنے فضائل وکمالات یکتاہیں ۔علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ نے بیس سال بڑی محنت اور لگن سے احادیث و آثار و کتب تفسیر وتشریح حدیث وغیرہ سے حضورﷺ کے خصائص کا تتبع کیا ہے اور خصائص کبریٰ اور انموذج اللبیب فی خصائص الحبیب تصنیف فرمائیں اور ایک ہزار سے زائد خصائص رقم فرمائے۔ عارف باللہ قطب ربانی امام شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے کشف الغمہ عن جمیع الامۃ میں اپنے استاد محترم علامہ سیوطی ؒ سے حضورﷺکے خصائص نقل کیے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نےحضورﷺ کو سب نبیوں سے پہلے پیدا کیا اور سب سے آخر میں مبعوث فرمایا۔تخلیق نور کےوقت آپﷺ کو نبوت سے سرفراز فرمایا گیا اور عالم ارواح میں دیگر انبیائے کرام علیہھم السلام کی روحوں نے آپﷺ کی روح انور سے فیض پایا۔عالم ارواح میں اللہ تعالیٰ نے دیگر انبیائے کرام علیہھم السلام کی روحوں سے (بشکل میلاد مصطفی)عہد لیا کہ اگر وہ حضور انورﷺکے زمانے کو پائیں تو آپﷺ پر ایمان لائیں اور آپ ﷺکی مدد فرمائیں۔حضورﷺکا اسم مبارک عرش عظیم کے پایہ پر اور ہر ایک آسمان پر اور جنت کے درختوں اور محلات پر لکھا گیا ہے۔حضرت آدم علی نبینا علیہ السلام اور تمام مخلوقات حضورﷺکے لیے پیدا کیے گئے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے مبارک اسماء میں سے آپ ﷺ کو اسماء مبارکہ نصیب فرمایا۔ جیسے رؤف،رحیم۔ یہ کل ستر نام ہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں آپﷺ کو نام لے کر خطا ب نہیں فرمایا، بلکہ القاب سے پکارا جو غایت درجہ کی محبت ہے۔تورات، زبور،انجیل میں آپﷺ اور اصحاب کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے تذکرے فرمائے۔آپ ﷺکا قرن بنی آدم کے قرنوں سے قبیلہ و خاندان تمام قبائل اور خاندانوں سے اور ذات گرامی سب مخلوق سے افضل و برتر ہے۔سیدنا حضرت آدم علیہ السلام سے حضورﷺ کے والد ماجد تک اور حضرت حوا رضی اللہ عنہاسے حضورﷺ کی والدہ ماجدہ تک نسب شریف میں کوئی بھی آپ سے بڑھ کر نہیں گزرا۔آپﷺجس سال رحم مادر میںآئے،اس سال بانجھ عورتوں کو بھی خالق کائنات نے اولاد سے نوازا۔آپﷺ کی پیدائش کے وقت ایسا نور نکلا کہ ملک شام کے محل روشن ہوگئے۔آپﷺ نے جب کلام فرمایا تو سب سے پہلے اپنے رب کا نام لیا اللہ اکبر کبیراًاور اپنے امتی کیلئے سجدہ ریز ہوئے اور رب ھبلی امتی کی صدائیں لگائیں ۔ آپﷺ نے جب وصال فرمایا تو سب سے آخر میں بھی اپنے رب کا نام لیا اَللّٰہَمَّ بِالَّرِفَیْقِ الْاَعْلٰی۔آپﷺ کے گہوارے کو فرشتے ہلاتے تھے۔ حضور ﷺپربعثت سے پہلے گرمی میں بادل سایہ کرتے تھے،آپ ﷺکا بول و براز مبارک ہرقسم کی بدبو سے پاک اور خوشبوئوں سے معطّرتھا اور موجب شفا بھی تھا ۔آپﷺ کا نام مبارک محمدﷺ اللہ تعالیٰ کے اسم مبارک محمود سے مشتق ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کے ساتھ محمد رسول اللہ ﷺ کے ذکر کو بلند کیاہے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اَذان میں،اِقامت میں،نماز میں،تشہّد میں ،خطبے میں اور کثیر مقامات پر اپنے ذکر کے ساتھ آپ کا ذکرشامل کردیا ہے۔اس حوالے سے صرف چند آیاتِ قرآنی ملاحظہ فرمائیں: ٭آپ سے جنگ خدا سے جنگ ہے(بقرہ: 278 ،279) ٭آپ کی اطاعت خُدا کی اطاعت ہے(النساء:80) ٭آپ کی نافرمانی خدا کی نافرمانی ہے(النساء: 14) ٭آپ کی مخالفت خدا کی مخالفت ہے(انفال:13) ٭آپ کی طرف بلانا خدا کی طرف بلانا ہے(النساء:61) ٭ آپ کی طرف ہجرت خدا کی طرف ہجرت ہے(النساء:100) ٭آپ پر ایمان لانا خدا پر ایمان لانے کی طرح ضَروری ہے(النساء:136) ٭آپ سے مقابلہ خدا سے مقابلہ ہے(مائدہ:33) ٭آپ سے دوستی خدا سے دوستی ہے(مائدہ:56) ٭آپ سے منہ پھیرنا خدا سے منہ پھیرنا ہے(انفال:20)٭آپ کے بلانے پر حاضِر ہونا خدا کے بلانے پر حاضر ہونا ہے یا بالفاظِ دیگر آپ کا بلاوا خدا کا بلاوا ہے(انفال:24) ٭آپ سے خیانت خداسے خیانت ہے(انفال:27) ٭آپ کی طرف سے کسی شے سے بَراءَت کا اظہار خدا کی طرف سے بَراءت کا اظہار ہے(توبہ:1) ٭آپ سے معاہدہ خدا سے معاہدہ ہے(توبہ:7) ٭آپ کی محبت خدا کی محبت ہے(توبہ:24) ٭آپ کا کسی شے کو حرام قرار دینا خدا کا حرام قرار دینا ہے(توبہ:29)٭آپ سے کُفر کرنا خدا سے کفر کرنا ہے(توبہ:54)٭آپ کی عطا خدا کی عطا ہے اور آپ کا فضل و کرم خدا کا فضل و کرم ہے(توبہ:59) ٭آپ کی رضا خدا کی رضا ہے اور آپ کو راضی کرنا خُدا کو راضی کرنا ہے(توبہ:62)٭آپ کا کسی کو مال دینا، غنی کرنا خدا کا غنی کرنا ہے(توبہ:74) ٭آپ سے جُھوٹ بولنا خدا کی بارگاہ میں جھوٹ بولنا ہے(توبہ:90) ٭آپ کی خیر خواہی خدا کی خیر خواہی ہے(توبہ:91) ٭آپ کی طرف بلانا خدا کی طرف بلانا ہے(نور:48)٭آپ کا وعدہ خدا کا وعدہ ہے(احزاب:22)٭آپ کی رضا چاہنا خدا کی رضا چاہنا ہے(احزاب:29)٭آپ کا فیصلہ خدا کا فیصلہ ہے(احزاب:36) ٭آپ کوایذا خدا کوایذا ہے(احزاب:57) ٭آپ پر پیش قدمی خدا پر پیش قدمی ہے(حجرات:1) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)٭آپ کی مدد خدا کی مدد ہے۔ (حشر:08)
میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب
یعنی محبوب و محب میں نہیں میرا تیرا
بخدا خدا کا یہی ہے در، نہیں اور کوئی مَفَر مَقَر جو وہاں سے ہو یہیں آکے ہو جو یہاں نہیں وہ وہاں نہیں
ذکرِ مصطفیٰ ﷺ کی رفعت پر یہ اُمور بھی دلالت کرتے ہیں:٭آپ ﷺکا ذکر زمین پر بھی ہے اور آسمانوں پر بھی ،آپ ﷺ کا ذکر انسان بھی کرتے ہیں، فرشتے بھی، جنّات بھی اور دیگر مخلوقات بھی ،آپ ﷺکا ذکر پتّھروں نے بھی کیا اور درختوں نے بھی ،دنیا کے ہر کونے میں آپ ﷺ کے ذکر کرنے والے موجود ہیں۔چنانچہ دنیا کے ایک کنارے سے فَجْر کی اَذانیں شُروع ہوتی ہیں اوردنیا کے آخری کنارے تک دی جاتی ہیں اور ابھی اگلی جگہوں پر فجر کی اَذان نہیں ہوتی کہ پہلی جگہ ظہر کی اذانیں شروع ہوجاتی ہیں اور ہر اذان میں آپﷺکانام اور رسا لت کی گواہی پڑھی جاتی ہے اور یوں دنیا کا کوئی ملک اور خطہ ایسا نہیں جہاں ہر وَقْت آپﷺ کا نامِ مبارک نہ لیا جارہا ہو۔ یہی حال قرآنِ مجید کی تلاوت کا ہے کہ دنیا کے ہر خطے میں ہر وقت تلاوتِ قرآن جاری رہتی ہے اور لاکھوں مسلمان ہروقت تلاوت میں مشغول ہوتے ہیں اور قرآن ذکرِ مصطفیٰ ﷺسے معمور ہے تو ہر وقت آپ ﷺ کا ذکر تلاوتِ قرآن کی صورت میں بھی جاری ہے۔ درود ِ پاک کی صورت میں ذکر ِ مصطفیٰ ﷺ کی شان تو یہ ہے کہ ہر آن، ہر لمحہ دنیا میں آپ ﷺ پر دُرود و سلام پڑھا جارہا ہے اور اگر درود پڑھنے والا کوئی انسان نہ بھی ہو تو فرشتے تو ہر آن آپ ﷺ پردرود پڑھ رہے ہیں اور یہ فرشتے زمین کی گہرائیوں سے لے کر عرش کی بُلندیوں تک موجود ہیں
اور معاملہ کچھ یوں نظر آتا ہے۔
فرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ، عرش پہ طرفہ دھوم دھام
کان جدھر لگا ئیے تیری ہی داستان ہے
آپﷺکانام ِ مبارَک عرش وکرسی پر لکھا ہوا ہے، سِدْرَۃُ المُنتہیٰ اور جنّتی درختوں کے پتّوں پر نقش ہے، جنّت کے محلّات پر کندہ ہے۔ تمام انبیا و رسول علیھم الصلوٰۃ والسلام آپ کا ذکر کرتے رہے، آپ ﷺ پر ایمان لانے کا اپنی اپنی امّت سے وعدہ لیتے رہے۔ہر آسمانی کتاب میں آپ ﷺ کا ذکر موجود ہے۔سوانح نگاری کی دنیا میں سب سے زیادہ کتابیں آپ ﷺ کی سیرت پر لکھی گئیں، بیانِ فضائل میں دنیا میں سب سے زیادہ کتابیں آپ ﷺکے فضائل کے متعلّق تحریر کی گئیں۔ نظم کی صورت میں دنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ کلام یعنی نعتیں آپ ﷺکے بارے میں لکھی گئیں۔ سب سے زیادہ زَبانوں میں آپ ﷺہی کا تذکرہ ملتا ہے۔
اے رضاؔ خود صاحبِ قرآں ہے مدّاح ِحضور
تجھ سے کب ممکن ہے پھر مدحت رسولُ اللہ کی
الحاصل ذکر مصطفی محبت رسول ﷺ اور میلاد مصطفی قرب رسول ﷺ کا ذریعہ ہے اور محبت رسول ہی اصل ایمان ہے لہذاایمان کی حقیقت ذکر مصطفیٰ اور میلادمصطفیٰ ﷺ ہے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے