از خامہ: محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی
سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندر پور ضلع بستی یوپی
"ایک آنکھ موند کر نہیں کھلی آنکھوں سے دیکھیں اور نیت پر نہیں ظاہر پر توجہ دیں ، کہ کتنا اہم اور مہتم بالشان عمل ہے یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگ کسی اور مقصد نہیں بلکہ آقائے کائنات رحمت دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شان اقدس میں کی گئی گستاخی کے خلاف آواز بلند کرنے کے لئے نکلے تھے اور انہوں نے ثابت کردیا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے نبی کی شان میں معمولی گستاخی بھی کبھی نہیں برداشت کرسکتا چاہے جان رہے یا جائے ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"امتیاز جلیل صاحب،سابق ایم پی چاہے جیسے ہوں کسی شخص کا باطن کیسا ہے یہ اللہ تعالیٰ ہی خوب جانتا ہے۔
مگر یہ ماننا پڑے گا کہ انہوں نے ناموس رسالت کی تحفظات کی خاطر ہی اس عظیم الشان
ریلی کا اہتمام کیا تھا، اور وہ بھی پہلے سے نہ کوئی پبلک سٹی اور نہ پرچار خاموشی سے کچھ لوگوں کو آمادہ کیا نکل پڑے اور وہ اس شعر کے مصداق بن گئے۔
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
پارلیمنٹ میں بہت سارے ایم پی ،اور ایم ایل اے مسلمان ہیں لیکن ۔۔۔۔اور لیکن ۔۔۔۔۔۔ یہ کام پروردگار عالم جل جلالہ کو جس سے لینا تھا لے لیا۔ کتنے طاقت ور اس زبردست احتجاجی مظاہرے کو دیکھتے ہی رہ گئے۔
ناموس رسالت کے لئے اتنی عظیم الشان ریلی؟
غالباً یہ بہت بڑی تاریخ کا حصہ بنے گی
"امتیاز جلیل سابق ایم۔پی۔ کے بارے میں کسی طرح کا غیر مناسب تبصرہ کرنا ٹھیک نہیں ہے ،
امتیاز جلیل صاحب نے ہمت مردانہ سے کام لیا ہے اوراپنے اسلاف مجاہدین کی یاد تازہ کردی ہے ،،،،
"حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی عزت وعصمت کے تحفظ کے لئے وہ اپنے عشرت کدہ سے باہر نکلے اور آگے آئے یہ کوئی معمولی نہیں بلکہ بہت بڑی بات ہے ،
"اللہ کریم یہی جذبہ صادقہ ہر ہر مسلمان کے دلوں بیدار فرمائے اور حضور کی عزت وناموس کے لئے جان ومال نثار کرنے کی توفیق بخشے آمین ثم آمین۔