حیدرآباد، نظام آباد ، باسواڑہ
ماہِ ربیع النور کا چاند جوں ہی مطلعِ دنیا پر طلوع ہوتا ہے ٬ عاشقانِ مصطفیٰ ﷺ مچل اٹھتے ہیں ۔ باغِ عالم میں بَہار آ جاتی ہے ۔ کائنات کا ذرہ ذرہ آفتابِ ولادتِ محمدی ﷺ کے جلوؤں سے منور و تابناک ہو جاتا ہے ۔ گھر گھر شادیانے بجنے لگتے ہیں ۔ ہر چھوٹے بڑے کی زبان پر ” مرحبا یا مصطفیٰ ” کے ترانے گونجنے لگتے ہیں ۔ پرچم لہرائے جاتے ہیں ٬ گھروں ٬ مکانوں ٬ محلوں اور گلی کوچوں کو دلہن کی طرح سجا دیا جاتا ہے ٬ تاکہ حضور محسنِ انسانیت ﷺ کی آمد کا والہانہ استقبال کیا جا سکے اور اپنی غلامی کا فکری و عملی ثبوت دیا جا سکے ۔ نور و نکہت سے معمور اس حسین ماحول میں دعوت و تبلیغ کا انداز ہی کچھ انوکھا اور نرالا ہوتا ہے ۔ دعوت و تبلیغ اور خدمتِ خلق کو اپنا مقصدِ حیات قرار دینے والی ذات ٬پیر طریقت شہزادۂ حضور امینِ شریعت، حضور حکیمِ شریعت حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد سلمان رضا خان قادری بریلوی دام ظلہ العالی کا چار روزہ تلنگانہ دورہ دعوتی لحاظ سے نتیجہ خیز ثابت ہوا اور ہزاروں افراد کو آپ کی علمی و روحانی شخصیت سے استفادہ کرنے کا سنہرا موقع میسر آیا ۔ آپ بسلسلۂ وعظ و ارشاد 13 / ستمبر 2024 بروز جمعہ چار روزہ تلنگانہ دورہ پر تشریف لے گئے ۔ رات تقریباً دس بجے حیدرآباد پہنچے ۔ آپ کا تبلیغی جذبہ ہمیشہ سفر کی تکان پر غالب رہتا ہے ۔ معمولی طور پر کچھ دیر آرام کرنے کے بعد عشا کی نماز ادا فرمائی اور جلسہ گاہ ” مسجدِ قبا ” بورا بنڈا پہنچے ۔ شعرائے اسلام اور علمائے کرام کی تقاریر کے بعد اخیر میں ” حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اخلاقِ کریمہ ” کے عنوان پر حضور حکیم شریعت کا پُر مغز اور سنجیدہ خطاب ہوا ٬ جسے پورے مجمع نے ہمہ تن آغوش ہو کر سماعت کیا اور اپنے دلوں کو اخلاقِ مصطفوی کی شبنمی پھوہار سے ٹھنڈک پہنچائی ۔ بعد جلسہ بہت سارے افراد آپ کے حلقۂ ارادت میں شامل ہو کر قادری و رضوی فیضان سے مالا ہوئے ۔
بعد ازاں 14 / 15 / 16 / ستمبر یعنی دو روز جلسہ اور تیسرے روز صبح کو جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت کے لیے آپ نظام آباد کے لیے روانہ ہوئے ۔ یہاں آنے کے بعد معلوم ہوا کہ ضلعی سطح کی مرکزی میلاد کمیٹی کی جانب سے پندرہ روزہ پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے ٬ جس میں ہندوستان کے مشہور و معروف مسلک اعلیٰ حضرت سے وابستہ علمائے کرام مدعو کیے جاتے ہیں اور ان سے عوام اہل سنت کی دینی و ملی رہنمائی کی جاتی ہے ۔ مقامِ مسرت ہے کہ ان تمام پروگراموں کی سرپرستی نیز جلوسِ محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی قیادت تقریباً دس سالوں سے حضور حکیم شریعت مد ظلہ العالی فرما رہے ہیں ۔ سب سے اچھی اور قابلِ تعریف چیز یہ دیکھنے میں آئی کہ میلاد کمیٹی سے وابستہ اراکین و علما ہر کام حضور حکیم شریعت دام ظلہ العالی کے مشورے پر کرتی ہے ۔ آپ کی یہ قیادت و سرپرستی برائے نام نہیں بلکہ حقیقی سرپرستی ہے ۔سارے دینی و ملی کام آپ کے حکم اور مشورے سے انجام دیے جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کا جلوس ڈی جے اور دیگر خرافات سے بہت حد تک محفوظ ہے ۔ سچ پوچھیے تو آج کل جلوسِ محمدی ﷺ میں بہت سارے فضول اور لا یعنی کاموں کی آمیزش نے اس کے تقدس اور افادی حیثیت کو گدلا کر دیا ہے ۔ جلوس تفریحِ طبع کا سامان بنتا جا رہا ہے ٬ لیکن حضور حکیمِ شریعت کی قیادت کے نتیجے میں یہاں کا جلوس ان فضولیات سے پاک ہے ۔ نظام آباد مسلکِ اعلیٰ کے دامن سے وابستہ سنی مسلمانوں کا آرگن ہے اور یہاں کے زیادہ تر افراد حضور حکیم شریعت دام ظلہ العالی کے دامن کرم سے وابستہ ہیں ۔ 14 اور 15 ستمبر کے دو روزہ اجلاس میں حضرت مولانا مفتی شہزاد عالم صاحب نے ” عظمتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ” اور حضرت مولانا مفتی اکبر خان ضیائی صاحب نے ” علمِ غیبِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ” کے موضوع پر شاندار بیان کیا ۔ اخیر میں حضور حکیم شریعت دامت برکاتہم العالیہ نے ” اخلاقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم پر ایک پُر مغز اور سنجیدہ خطاب فرمایا ٬ جس کا ایک خوب صورت پیرا گراف یہاں نقل کیا جاتا ہے :
"اللہ رب العزت نے اپنے حبیبِ مکرّم ٬ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو محاسن و کمالات کا پیکر بناکر دنیا میں مبعوث فرمایا ۔ آپ صاحبِ کمال ہی نہیں بلکہ سراپا کمال تھے اور صاحبِ جمال ہی نہیں بلکہ سراپا جمال تھے ۔ بلکہ حق تو یہ ہے کہ کمال کو کمال اور جمال کو جمال عطا کرنے والی ذات مصطفیٰ جانِ رحمت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ذاتِ با برکات ہے ۔ آپ ﷺ نے اپنی تبلیغی مساعی اور دعوتی کوششوں سے عرب کے صحرا نیشنوں کو جمال بھی بخشا اور کمال بھی عطا کیا ۔ اللہ رب العالمین نے اپنے محبوب حضور سیدِ عالم ﷺ کو وہ خوبیاں عطا فرمائیں کہ دنیا حیران ہے ۔ آپ حسنِ صورت میں بھی لا جواب ہیں اور حسنِ سیرت میں بھی بے مثال ہیں ۔ آپ کی صفاتِ کاملہ اور اخلاقِ کریمہ کا کیا کہنا ! قرآنِ مقدس اعلان کرتا ہے : و انک لعلیٰ خلق عظیم . آپ عظیم اخلاق پر فائز ہیں ۔ آپ کی جس صفتِ پاک کی تعریف و توصیف خود اللہ رب العزت بیان کرے ٬ انسان کی کیا مجال کہ اس کو بیان کر سکے ۔ آپ بلا شک و شبہہ فاتحِ اعظم اور فاتحِ عالم ہیں ۔ آپ نے جس چیز سے دنیا کو فتح کیا ہے ٬ وہ آپ کا اخلاقِ کریمہ ہے ۔ خود حضور نبی اکرم ٬ سیدِ عالم ٬ نورِ مجسم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا فرمانِ عالیشان ہے : بعثت لاتم مکارم الاخلاق و محاسن الافعال ۔ میں محاسنِ اخلاق اور مکارمِ افعال کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مبعوث ہوا ہوں ۔ حسنِ اخلاق کو بلندیوں تک پہنچانا آپ کے دعوتی مشن کا ایک حصہ تھا ۔ جس وقت آپ نے دعوتِ اسلام کا مبارک سلسلہ شروع فرمایا ٬ کفار و مشرکین نے آپ کا عرصۂ حیات تنگ کر دیا ۔ آپ پر مظالم اور جبر و تشدّد کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں ۔ طائف کے بازار میں آپ پر پتھر برسائے جاتے ہیں اور آپ کو لہو لہان کر دیا جاتا ہے ٬ مگر واہ رے اخلاقِ محمدی ﷺ کی جلوہ سامانیاں ! اس عالم میں بھی آپ اپنی زبانِ مبارک سے اپنی قوم کو دعائیں دیتے نظر آتے ہیں اور فرماتے ہیں : اللھم اھد قومی فانھم لا یعلمون .”
16 / ستمبر 2024 ء بروز پیر صبح آپ نے جلوسِ محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شاندار قیادت فرمائی ۔ تا حدِّ نگاہ عوام کی بھیڑ اور دیوانوں کا ہجوم نظر آ رہا ہے ۔ ہر کہ و مہ محسنِ انسانیت ﷺ کی جلوہ گری اور ولادتِ محمدی ﷺ کی خوشی میں سرشار نظر آ رہے تھے ۔ مقامی علماء کے رپورٹ کے مطابق تقریباً پچاس ہزار سے زائد افراد اس جلوس میں موجود تھے ۔ جلوس کا اختتام نہرو پارک میں ہوا ٬ جس میں حضور حکیم شریعت دام ظلہ العالی کا اختتامیہ بیان ہوا ۔ صلاۃ و سلام اور دعا پر جلوس کا اختتام ہوا ۔ ان تین دنوں میں سینکڑوں افراد داخلِ سلسلہ رضویہ ہو کر سعادتِ دینی سے مالامال ہوئے ۔ جلوس محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے فارغ ہو کر بعد مغرب بانسواڑہ کے لیے روانہ ہوئے ۔ تقریباً ساڑھے دس بجے بانسواڑہ پہنچے ۔ بانسواڑہ کی "مسجد بلال” میں جلسہ کا اہتمام کیا گیا، حضرت مولانا مفتی شہزاد عالم صاحب کی تقریر کے بعد حضور حکیم شریعت دام ظلہ العالی کا خطابِ نایاب ہوا ۔ آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ :
” اللہ رب العزت نے اپنے محبوب جناب محمد مصطفیٰ ﷺ کو وہ بلند مقام و مرتبہ عطا فرمایا کہ ان کے جیسا کسی کو پیدا ہی نہیں فرمایا ۔ حضور رحمتِ عالم ﷺ کی ذات بھی بے مثال ہے اور صفات بھی بے مثال ہیں ۔ اللہ رب العزت کے علاوہ حقیقتِ محمدی ﷺ کو کوئی نہیں جانتا ۔ آپ مجموعۂ محاسن تھے ۔ آپ کی خوبیاں حد و شمار سے باہر ہیں ۔ آپ کی ذات بے نظیر ہے ۔ آپ کی ہر ہر ادا میں شانِ محبوبیت اور رنگِ انفرادیت نظر آتا ہے ۔ ولادتِ محمدی ﷺ اللہ رب العزت کی ایک عظیم نعمت ہے ٬ جس پر رب تبارک و تعالیٰ کا جس قدر بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔ جلوسِ عید میلاد النبی ﷺ اور ولادتِ محمدی ﷺ ہمیں اطاعتِ مصطفوی کی تعلیم دیتی ہے ۔ ولادت کی خوشیاں منانے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم حضور مصطفیٰ جانِ رحمت ﷺ کی سیرت و کردار کو اپنائیں اور آپ کے ارشادات و فرمودات کو حرزِ جاں بنائیں "
اس طرح تلنگانہ کی سر زمین کو اپنے علم و روحانیت کا فیضان تقسیم کر کے آپ حیدر آباد سے بذریعۂ فلائٹ چھتیس گڑھ کے لیے روانہ ہوئے ۔ اللہ رب العزت آپ کے ظلِّ ہمایونی ہم غلاموں پر تا دہر قائم رکھے آمین !
از قلم : مولانا اشرف رضا قادری
مدیر اعلیٰ سہ ماہی امین شریعت