مذہبی مضامین

عظمت قرآن اغیار کے نظر میں

یہی ہے آرزو کہ تعلیم قرآن عام ہو جائے
ہر پرچم سے اونچا پرچم اسلام ہو جائے

دنیا میں بہت سارے مصنوعی اور غیر مصنوعی خود ساختہ اور غیر خود ساختہ مذاہب و کتب اور ان کے ماننے والے پائے جاتے ہیں، ہر فرد اپنے مذہب کی کتابوں کا ادب و احترام اپنے مذہب کے اسلوب و قوانین کے طور پر کرتاہے، کسی بھی مذہب کے ماننے والے اور کسی بھی ملک کے حکومت کو یہ حق نہیں ہے کہ کسی کے مذہبی کتابوں کو نذر آتش یا بے حرمتی کرے، لیکن 10/06/2022عید الاضحی کے دن یورپی ملک سویڈن میں ایک مسجد کے باہر ایک بدبخت نوجوان عیسائی آیا اور اس نے لاکھوں، کھربوں مسلمانوں کے دل آزاری کے لئے قرآن کریم کا ایک نسخہ نذر آتش کردیا ، یہ ایسا گِھناؤنا حرکت تھی جو صرف مسلمان کے لئے ہی نہیں بلکہ تمام عالم انسانی کے لئے شرم کا مقام تھا

اللہ تعالیٰ نے اس خاک دانی پر کئی کتابوں اور صحیفوں کو نازل فرمایا، مگر کسی کتاب کی حفاظت کی ذمداری نہ لی اور نہ ہی کسی کتاب میں دنیائے انسانیت کو اس جیسی کتاب لانے کا چیلینج دیا، مگر ہاں! ایک ایسی عظیم کتاب بھی اس خاک دانی پر موجود ہے جس کا لفظ بلفظ ویسے ہی ہے جیسے آج کے چودہ سو سال پہلے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا تھا اور صبح قیامت تک ویسے ہی رہے گا کیونکہ یہ قرآن کا اعلان اور رب کا فرمان ہے "اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ” ہم نے ہی قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں-
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور نذر آتش کا واقعہ صرف قابل مذمت ہی نہیں بلکہ قانوناً قابل گرفت بھی ہے، یہ بات نا قابل انکار ہے کہ قرآن کریم کی عظمت و حرمت مسلم و متحقق ہے جو لوگ قرآن کریم کو نذر آتش کر رہے ہیں یہ دشمن اسلام تعصب کا عینک اتار کر قرآن کا مطالعہ کریں تو وہ بھی قرآن کریم کی حقانیت و صداقت کا لوہا مان کر اس کی عظمت و حرمت کا خطبہ پڑھنے پر مجبور ہو جائیں گے- تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جس نے بھی بغض و حسد سے اپنے دل کو صاف کر کے قرآن کا مطالعہ کیا ہے تو اس کو وہی کہنا پڑا ہے جو کفار مکہ نے قرآن مجید کی سب سے چھوٹی سورہ ” سورہ کوثر” پڑھکر کہا تھا "مٓا ھٰذٓا کَلاَمُ الْبَشَرْ” یہ تو انسان کا لکھا ہوا کلام ہی نہیں ہے-
ہندوستان پر جب انگریزوں نے قبضہ جمایا تو سب سے پہلے انہوں نے یہی کام شروع کیا کہ ملک بھر میں تمام قرآن کو جمع کروا کر جلانے کا پروگرام بنایا لیکن ان کے کسی مشیر نے کہہ دیا کہ اوراق والا قرآن جلایا جا سکتا ہے مگر وہ قرآن جو مسلمانوں کے سینوں میں محفوظ ہے وہ کیسے جلایا جا سکتا ہے جبکہ مسلمانوں کے اکثر جوان، بوڑھے، عورتیں اور بچے قرآن کے حافظ ہیں-
یہ واقعہ اس بات کی شاہد ہے کہ دشمن اسلام، اسلام کے بغض و حسد میں مصحف کو تو جلا سکتا ہے مگر وہ قرآن جو حفاظ کے سینوں میں محفوظ ہے اس کو نہ جلا سکتا ہے اور نہ ہی مٹا سکتا ہے،بلکہ صبح قیامت تک اسلام کے آگوش میں پلنے والا بچہ بچہ دشمن اسلام کو یہ پیغام دیتا رہے گا-
⚡🌹 ہے قول محمد قول خدا فرمان نہ بدلا جائے گا🌹 ⚡🌹 بدلے گا لاکھ زمانہ مگر قرآن نہ بدلا جائے گا🌹
⚡🌹🌹نورخدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن🌹
⚡🌹پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا🌹
قرآن مجید وہ عظیم کتاب ہے جس کی عظمت و حرمت کا خطبہ اپنے لوگ تو پڑھتے ہی ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ دوسرے بھی اس کی تعریف و توصیف میں اپنی زبان کو ہمہ وقت رطب اللسان رکھتے ہیں، اس کے ثبوت میں ” اَلْفَضْلُ مَا شَھِدَتْ بِهٖ الْاَعْدَاء” ( گواہی وہی ہے جس کی شہادت دشمن دے) کے طور پر کچھ غیر مسلموں کے اقوال میرے معلومات کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں-
١:- متعصب پادری ” ریورینڈر جی ایم ایڈویل” کہتا ہے
” قرآن کریم کی تعلیم نے بت پرستی کو زمین سے اکھاڑ پھینکا جنات اور مادیت کا شرک دنیا سے نست و نابود کر دیا، اللہ کی عبادت قائم کی، ام الخبائث شراب کو حرام مطلق قرار دیا، چوری، جوا، زناکاری اور قتل وغیرہ کی ایسی سخت سزائیں مقرر کیں کہ جس کا مرتکب ہونا تو دور کی بات ہے اس کی سوچ سے جسم کے ایک ایک رونگٹے کاپنے لگتے ہیں-"
٢:- "نیولین لونا پارٹ کی زبان میں”
” میرا یقین ہے کہ قرآن پاک کے قوانین ہی انسانیت کے لیے سچے اصول ہیں اور نسل انسانی کی فلاح قرآن کے نظام حیات میں ہے”
٣:- موسیو کا سٹن کار نے اپنی زبان میں قرآن مقدس کی یوں تعریف کی
” زمین سے اگر حکومت قرآن جاتی رہے تو دنیا کا امن و امان کبھی قائم نہ رہے”
٤:- نو مسلم، مسٹر مارماڈیوک پکھتال نے کہا تھا
” قرآن ہی کے قوانین نے حقوق اللہ اور حقوق العباد پورے طور پر بتائے ہیں اور اس کو یہود اور عیسائیوں نے بھی مان لیا ہے”
٥:- ہندوستان کی مشہور لیڈی ” سروجنی نائیڈو” جس کو نوبل پرائز سے بھی امن و امان کے میدان میں نوازاگیا وہ کہتی ہے ” جب میں قرآن پڑھتی ہوں تو مجھے زندگی کے برپا کرنے والے وہ اصول نظر آتے ہیں جو ساری دنیا کے لیے زندگی کی کامیابی و کامرانی کے لئے ضمانت ہیں”
٦:- نامور مؤرخ "ڈاکٹر گبن” لکھتا ہے
قرآن وحدانیت کا سب سے بڑا گواہ ہے، ایک ملحد فلسفی اگر کوئی مذہب قبول کرتا ہے تو وہ اسلام ہے- غرض سارے جہاں میں قرآن کی نظیر نہیں ملتی ہے-"
٧:- ڈین شیلی نے تو اپنے کھلے الفاظ میں دنیائے انسانیت کو یہ پیغام دیا تھا-
” قرآن مجید کا قانون بلاشبہ بائبل کے قانون سے زیادہ مؤثر ہے-"
٨:- ایکس لیورزون ” فرانسیسی فلاسفر کا قول ملاحظہ فرمائیں- ” قرآن ایک روشن اور پرحکمت کتاب ہے، اس میں کچھ شک نہیں کہ وہ ایسے شخص پر نازل ہوئی جو سچا نبی تھا اور خدا نے اس کو بھیجا تھا”
٩:- ایک اور انگریز مفکر نے دنیا میں عورتوں کی تعداد کو بڑھتے ہوئے دیکھ کر کہا تھا ” اگر دنیا یہ چاہتی ہے کہ عورتوں پر ظلم و زیادتی کے ساتھ ساتھ ان کے فحاشی پر بھی روک تھام کیا جائے تو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی کتاب کے قوانین کو لاگو کر دیا جائے تو برائیوں کا سد باب ہو سکتا ہے-"
ان کے علاوہ اور بہت بڑے بڑے فلاسفروں اور دانشوروں سے بھی قرآن نے اپنی صداقت اور حقانیت کا لوہا منوا لیا ہے جو اس وقت ان کے اسماء میرے معلومات کے خزانے سے غائب ہیں۔

از قلم: بدرالدجیٰ امجدی تلسی پوری
استاذ :- دارالعلوم اہلسنت حشمت العلوم گائیڈیھ اترولہ بلرام پور یو،پی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے