توبہ اللہ تعالی کو بہت پسند ہے۔اللہ تعالی نے قرآن مقدس میں ارشاد فرمایا: (ان اللہ یحب التوابین)(سورہ بقرہ:آیت 222)
اللہ تعالی توبہ کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔
بعض لوگوں کو توبہ کی توفیق نصیب نہیں ہوتی ہے اور بعض لوگ توبہ سے گھبرا جاتے ہیں۔وہ سوچتے ہیں کہ لوگ کیا کہیں گے،حالاں کہ یہ شیطانی فریب ہے۔لوگ آپ کو جہنم میں جانے سے نہیں روک سکیں گے،لہذا لوگوں سے بے نیاز ہو کر حسب ضرورت توبہ کر لیا کریں۔
میں نے ایک اعتقادی مضمون میں ایک اعتقادی ضابطہ اور اس کے بعض جزئیات کو رقم کیا۔ایک جزئیہ کو ہم نے اس اصول کے تحت شامل نہیں کیا تھا،لیکن وہ بعد کے زمانوں کے خاص حالات کے سبب اس اصول کے تحت شامل ہو چکا تھا۔
ایک طالب علم نے امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کی ایک عبارت بھیجی جس میں اس اصول کے تحت اس متروکہ جزئیہ کے شامل ہو جانے کا ذکر تھا۔
ہم نے سوچا کہ چند سطر کی وضاحتی تحریر رقم دوں،تاکہ قارئین کو بھی اطلاع ہو جائے کہ یہ جزئیہ اس اصول کے تحت شامل ہو چکا ہے،لیکن تحریر رقم کرنے کے تصور سے ہی میرا سینہ بھاری ہونے لگا،تاہم میں ایک چند سطری تحریر لکھ کر وائرل کر دیا۔
مجھے یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ سینہ کا بھاری پن نفس امارہ اور شیطان لعین کی شرارتوں کا نتیجہ ہے۔
ایک وہ دن تھا اور ایک آج کا دن ہے کہ اس روز کے بعد کبھی نفس وشیطان توبہ ورجوع کی منزل میں میرے مقابل نہیں آتے اور یہ سب کچھ اللہ ورسول(عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کے فضل واحسان کا ثمرہ ہے۔
ازقلم: طارق انور مصباحی
جاری کردہ: 05 اکتوبر 2024