اپنے عنوان کی مناسبت سے بڑی اہم کتاب ہے… 48 صفحات پر مشتمل مولانا محمد افروز قادری چریا کوٹی کی تصنیف ہے… مصنف نے عرق ریزی سے کام لیا ہے… اسوۂ نبوی علیہ التحیۃ والثناء کے مبارک آئینے میں سیرتِ غوث اعظم کا مطالعہ پیش کیا ہے… اور بہت کچھ دروسِ عمل دے کر دل خوش کر دیا ہے… اس کا مختصر تعارف مولانا محمد عبدالمبین نعمانی صاحب کے الفاظ میں ملاحظہ فرمائیں: "موصوف نے بڑے اچھوتے انداز میں سرکار غوث اعظم شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی محبوب سبحانی رضی اللہ عنہ (م561ھ) کی حیات پر اس حیثیت سے روشنی ڈالی ہے کہ غوث اعظم رضی اللہ عنہ اپنے جدِ کریم حضور اقدس سید عالم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زیرِ قدم تھے اور ان کی سنتوں، سیرتوں کے پابند بھی-” (ص7) اس کی اشاعت رفاعی مشن ناسک/ممبئی نے 2018ء میں کی… لیکن آپ کی بزمِ مطالعہ میں ماہ غوث الاعظم میں نذر کی جا رہی ہے… محرکِ اشاعت مفتیِ دیارِ کوکن مفتی سید محمد رضوان شافعی رفاعی ہیں… جن کی تعمیری فکر نے گلشن آباد (ناسک) کے جوارِ صادق سے خطۂ کوکن تک اشاعت کے کئی کوہِ محکم قائم کیے… جن کی شوکت سے اہلسنّت کو تقویت ملی… اللہ تعالیٰ ان کی عظیم خدمات کو قبولیت کی منزل سے سرفراز فرمائے… آمین بجاہ سید المرسلین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم… اب بزمِ مطالعہ میں کتاب کے دَمکتے صفحات ہیں، مطالعہ کیجئے… دل و دماغ دَمک اُٹھیں گے… وادیِ روحانیت میں بغدادی فیض کی خوشبوئیں پھیلی محسوس ہوں گی… (غلام مصطفٰی رضوی)
ترسیل: نوری مشن مالیگاؤں