یہ دل یہ جگر ہے یہ آنکھیں یہ سر ہے
جہاں چاہو رکھو قدم غوث اعظم
محبوب سبحانی قطب ربانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃاللہ علیہ کو دنیائے اسلام میں محی الدین کے معزز ومؤقر لقب سے پکارا جاتا ہے ٬ حقیقت یہ ہے کہ آپ کا سب سے بڑا کارنامہ یہی ہے کہ آپ نے دنیائے اسلام کے لئے بےمثال جدوجہد فرمائی ٬ مجلس وعظ ہو یا خانقاہ کی خلوت ٬ مدرسہ کے اوقات درس وتدریس ہوں یا مسند افتاء ٬ ہرجگہ آپ کی جدوجہد احیائے دین کے محور کے گرد گھومتی تھی ٬ اسلام کی اس وقت کیا حالت تھی اس کا اندازہ آپ کے ان ملفوظات سے لگایا جاسکتا ہے ٬
آپ نے فرمایا ٬ لوگو ! اسلام رورہا ہے اور ان فاسقوں ٬ بدعیتیوں ٬ گمراہوں اور مکر کے کپڑے پہننے والوں اور ایسی باتوں کا دعوٰی کرنے والوں کے ظلم سے جو ان میں موجود نہیں ہیں اپنے سر کو تھامے ہوئے فریاد مچا رہا ہے ٬ رسول اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کے دین کی دیواریں پے در پے گررہی ہیں اور اس کی بنیاد گری جاتی ہے ٬ اے باشندگان زمین آؤ اور جو گر گیا ہے اس کو مضبوط کردیں ٬ اور جو ڈھے گیا ہے اس کو درست کردیں ٬ یہ چیز ایک سے پوری نہیں ہوتی ٬ اے سورج ! اے چاند اور اے دن تم سب آؤ ٬
اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی طرف آپ نے لوگوں کو اس طرح بلایا ٬
اے اہل بغداد تمہارے اندر نفاق بڑھ گیا ہے اور اخلاص کم ہوگیا ہے ٬ باتیں زیادہ ہیں اور کام کچھ بھی نہیں ٬ جان لو کہ عمل کے بغیر قول کسی کام کا نہیں بلکہ وہ تمہارے خلاف حجت ہے ٬ قول بلا عمل ایسا خزانہ ہے جو خرچ نہیں کیا جاتا ٬ وہ محض دعوٰی ہے گواہ دلیل کے بغیر ٬ وہ ایک ڈھانچہ ہے روح کے بغیر ٬ روح تو توحید واخلاص اور کتاب وسنت پر عمل کرنے سے آتی ہے ٬ تمہارے اعمال بے روح ہوچکے ہیں ٬ غفلت چھوڑ دو اور آؤ خدا کی طرف پلٹو ٬ اس کے احکام کی تعمیل کرو اور اس کے ممنوعات سے بچو ٬
ایک موقعہ پر آپ نے فرمایا ! یہ آخری زمانہ ہے کہ نفاق کی گرم بازاری ہے ٬ اور میں اس طریقے کے قائم کرنے کی کوشش کررہا ہوں جس پر آقائے دوعالم جناب محمد الرسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم آپ کے صحابہ کرام علیہم الرضوان اور تابعین علیہم الرضوان رہے ہیں ٬
اس دور میں لوگ دولت کے پجاری بن گئے ہیں ٬ وہ موسی علیہ السلام کی قوم کی طرح بن گئے ہیں کہ ان کے دل میں گئو سالے کی محبت رچ گئی تھی اور اس زمانہ کا گئو سالہ درہم ودینار بن گئے ہیں ٬
تجھ پر افسوس ہے کہ تو اس دنیا کے بادشاہ سے جاہ ومال کا طالب بنا ہوا ہے حالانکہ عنقریب وہ معزول ہوجائے گا یا مرجائے گا ٬ اس کا مال ٬ ملک وجاہ سب جاتا رہے گا اور ایک ایسی قبر میں جا بسے گا جو تاریکی ٬ تنہائی اور حشرات الارض کا گھر ہے ٬ اے لوگو ! فانی بادشاہ پر مت بھروسہ کرو ٬ ورنہ تیری توقع نامراد رہے گی اور مدد خدا منقطع ہوجائے گی ٬ بھروسے کے لائق تو صرف ذات الٰہی ہے جو کائنات کا خالق ہے اور جس کو فنا نہیں ہے ٬
غرض آپ کی عدیم المثال جدوجہد نے مردہ دلوں کے لیے مسیحائی کا کام کیا اور لاکھوں انسانوں کو نئی ایمانی زندگی عطا کی ٬ آپ کا وجود مبارک ایک باد بہاری تھا جس نے دنیائے اسلام میں ایمان اور روحانیت کی حیات تازہ پیدا کردی ٬ دین حق غالب ہوگیا اور باطل سرنگوں ہوگیا ٬ اور یہی آپ کا وہ کارنامہ عظیم ہے جس کی بدولت آپ کو محی الدین کہا جاتا ہے ٬
یہ مکاشفہ تو اپنی جگہ پر ہے لیکن اس حقیقت سے کسی صورت میں انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آپ واقعی محی الدین ثابت ہوئے ٬ آپ کی بے غرضی ٬ بے نفسی ٬ درد مندی ٬ اخلاص ٬ خشیت الہی ٬ پرتاثیر شخصیت ٬ پر اثر کلام اور احیائے اسلام کی بےپناہ تڑپ کی بدولت دین حق کو حیات تازہ ملی اور آپ کا یہ رفیع الشان کارنامہ نصف النہار کے آفتاب کی طرح روشن ہے ٬ راہ حق میں آپ کے محیر العقول خدمات دیکھ کر انسان انگشت بدنداں ہوجاتا ہے اور آپ کا محی الدین ہونا کسی دلیل کا محتاج نہیں رہتا ٬
یہ سچ ہے خدا کی قسم غوث اعظم
زمانے میں رسوا ہیں ہم غوث اعظم
ازقلم: جمال احمد صدیقی اشرفی القادری شل پھاٹا