کالم

ایک بے بس عورت اور لاچار ماں

یہ کہانی ایک ایسی عورت کی ہے جو اپنی جوانی کے عروج میں تھی جب اس کے شوہر نے اسے چھوڑ کر دوسری عورت سے شادی کر لی۔ اس کے دو بچے، ایک بیٹا اور ایک بیٹی، تھے۔ اُس نے کبھی طلاق کی درخواست نہیں دی، یہ سوچ کر کہ یہ ایک عارضی چیز ہوگی جو ختم ہو جائے گی۔ مگر یہ عارضی دورانیہ طویل ہو گیا، اور اس نے خود کو اور اپنے بچوں کو نظر انداز ہوتے دیکھا۔ پھر بھی، اس نے طلاق نہیں مانگی کیونکہ وہ اپنے بچوں پر رحم کرتے ہوئے مطلقہ کا لقب نہیں چاہتی تھی، جیسے طلاق کوئی جرم ہو۔

اس عورت نے کھیتوں میں کام کیا، مویشی اور مرغیاں پالیں، تاکہ اپنے بچوں کو تعلیم دے سکے۔ اس کا خواب تھا کہ وہ ایک دو منزلہ گھر بنائے جہاں وہ اپنے بچوں کی شادیاں کر سکے اور ان کے قریب رہ سکے۔ اس نے اپنے والد کے ورثے سے ملنے والے پیسے سے یہ خواب پورا کیا۔

اُس کے بیٹی کی شادی اس گھر میں ہوئی، مگر بیٹی کا شوہر اس گاؤں میں رہنے کو تیار نہیں تھا، اس لیے وہ شہر میں رہنے لگا۔ بیٹے نے بھی گاؤں کی لڑکیوں کو چھوڑ کر اپنے کام کے مقام پر ملنے والی لڑکی سے محبت کی اور شادی کرلی۔

وقت گزرنے کے ساتھ، اس عورت کے بیٹے کی بیوی اسے شہر لے گئی، اور بیٹا اس کے قریب رہنے لگا۔ اس عورت کے بچوں سے تعلقات بس فون اور کبھی کبھار کی ملاقاتوں تک محدود ہو گئے، خاص طور پر بیٹے کی جانب سے۔ اس نے جب محسوس کیا کہ اس کی زندگی میں اب اس کے بچے بھی کم ہی آتے ہیں، تو وہ خود ہی انہیں فون کرنے لگی۔

پڑوسیوں نے ہی اُس کی دیکھ بھال کی جب وہ بیمار ہوئی، اور ضرورت پڑنے پر اس کا خیال رکھا۔ وہ عورت اب اپنی زندگی کے فیصلوں پر پچھتا رہی ہے اور کہتی ہے کہ اگر وقت دوبارہ پلٹ جاتا، تو وہ سب کچھ مختلف طریقے سے کرتی۔

اس نے اپنے پڑوسیوں سے وصیت کی ہے کہ اگر کبھی وہ ان کو عادی اوقات میں نظر نہ آئے، تو دیکھ لیں کہ شاید وہ مر چکی ہو۔

واقعی، انسان دوسروں کی خوشی کے لیے اپنی زندگی قربان کرتا ہے، مگر بدلے میں اسے خود کے لیے کوئی چھوٹا سا خوشی کا لمحہ بھی نہیں ملتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی قربانیوں اور اپنے والدین کی خوشیوں کا خیال رکھیں، چاہے وہ صرف ایک لفظ یا توجہ سے ہی کیوں نہ ہو۔

یا اللہ! ہمارے والدین پر رحم فرما، جس طرح انہوں نے ہمیں بچپن میں محبت اور شفقت سے پالا۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے