وہ توحید جس نے پورے عرب میں انقلاب برپا کردیا تھا، ایک نہ رکنے والا طوفان مچایا تھا، آل سعود نے اس توحید کو بندوں کا غلام بنانے کے لیے وقف کردیا ہے، اسرائیل نوازی، فحاشیت اور صہیونیت دوستی کے ساتھ اب وہ بت پرستی اور الحاد کی طرف دوڑ رہے ہیں، فلسطینی کاز کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور نظریہء توحید پر ضرب لگانے کے لیے بتوں کی اشاعت کررہے ہیں، یہ آل سعود توحیدی مملکت اور حرمین کا بدترین استحصال کررہے ہیں، پوری مملکت کو عیش و عشرت میں ڈبو کر عربوں کی غیرت و حمیت اور جذبہء حریت کو ختم کردیا ہے، انہوں نے یہ جذبہء حریت اسی دن ختم کردی تھی جب ابن سعود کے اشارے پر انہوں نے اپنے ہی رشتے دار سعودی اخوانیوں کو چن چن کر قتل کیا تھا ! اور آج اس کے گُرگے جذبۂ حریت و حمیت اسلامی سے لبریز فلسطینی جانبازوں کو اسرائیلی درندوں کے سامنے پھینک رہے ہیں اور عربوں کو الحاد و لادینیت کی طرف ہانک رہے ہیں تاکہ کسی اسلامی انقلاب کا خطرہ باقی نہ رہے ۔
عیش و عشرت میں سرمست یہ سعودی شاہان اصل مجرم ہیں عالم عربی کی قتل گاہوں کے، کوئی ان کے استحصالی توحید کے چاہے جتنے گُن گالے ان کے جرائم کو مٹا نہیں سکتاب! ان مجرموں کے کاسہ لیس مولوی جو ان کی تائید و تاویل کرتے پھرتے ہیں، قیامت کے دن ان کے ہاتھ بھی معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگین نظر آئیں گے ! عرب کے سعودی غداروں کو ان گناہوں کی سزا مل کر رہےگی اور دنیا بھر کے جو بھی علماء ان کے ساتھ شریک ہیں ان کا انجام بھی اچھا نہیں ہوگا انہیں تاریخ میں بےعزت کیا جائے گا ۔
ازقلم: سمیع اللہ خان