ہماری آواز/نئی دہلی 28 جنوری (پریس ریلیز) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نےکسانوں کے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اطلاع بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے جمعہ کو صدر جمہوریہ کے خطاب سے قبل ایک پیغام میں دی ہے۔
محترمہ مایاوتی نے کہا ’’بی ایس پی نے ملک کے احتجاجی کسانوں کے تین متنازعہ زرعی قوانین کو واپس نہ لینے اور عوامی مفادات وغیرہ کے معاملات میں بھی غیر یقینی رویہ اپنانے کے خلاف آج پارلیمنٹ میں ہونے والے صدارتی خطبے کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کو زرعی قوانین واپس لے کر دہلی وغیرہ کی صورتحال کو معمول پر لانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ مرکز کو یوم جمہوریہ کے دن ہوئے فسادات کی آڑ میں بے گناہ کسان رہنماؤں کو قربانی کا بکرا نہیں بنانا چاہئے۔
بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ اس معاملے میں اتر پردیش کی ’بھارتیہ کسان سنگھ‘ اور دیگر رہنماؤں کے اعتراضات میں بھی کافی سچائی ہے۔ حکومت کو اس جانب بھی دھیان دینا چاہئے۔
قبل ازیں محترمہ مایاوتی نے کہا تھا کہ ملک کے دارالحکومت دہلی میں یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ہوئی ٹریکٹر ریلی کے دوران جو کچھ بھی ہوا وہ قطعی نہیں ہونا چاہئے تھا۔ یہ نہایت افسوسناک ہے اور مرکزی حکومت کو بھی اسے بہت سنجیدگی سے لینا چاہئے۔