ختم نبوت کا عقیدہ اسلامی ایمان کا ایک ایسا بنیادی اور ناقابلِ انکار جز ہے، جو امت مسلمہ کے ہر فرد پر لازم ہے۔ اس عقیدے کی حفاظت اور اس کے خلاف اٹھنے والے ہر فتنے کا رد کرنا علماء، مفکرین، اور قلم کاروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ عصر حاضر میں جب مختلف فکری اور نظریاتی چیلنجز نے عقیدے کو نشانہ بنایا ہے، قلم کاروں کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ ان کا قلم وہ طاقتور ذریعہ ہے جو معاشرے میں فکری شعور بیدار کر سکتا ہے اور امت کو ان فتنوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت:-
ختم نبوت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجید میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین قرار دیا گیا، جیسا کہ فرمایا: "مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ”(سورۃ الاحزاب: 40)۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے صراحت کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کے آنے کی نفی فرمائی ہے۔ نیز احادیث مبارکہ میں بھی مختلف مواقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي» (سنن الترمذي، أبواب الفتن، الرقم: 2219، 4/ 499، ط: مصطفى البابي الحلبي – مصر) اس عقیدے کی بنیاد پر امت مسلمہ میں اجماع ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔
عصر حاضر میں ختم نبوت کے چیلنجز:-
آج کا دور جہاں سائنسی ترقی، علمی تجسس، اور فکری آزاد خیالی کا دور ہے، وہاں مختلف فتنوں نے عقیدہ ختم نبوت کو نشانہ بنایا ہے۔ نئے فرقے اور گروہ اس عقیدے کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں، جن کا مقصد امت کے عقائد میں شک و شبہات پیدا کرنا اور مسلمانوں کو تذبذب میں مبتلا کرنا ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ اور انٹرنیٹ کے پھیلاؤ نے ان فتنوں کو مزید وسعت دی ہے، جس سے عقیدے کی حفاظت مزید اہم ہو گئی ہے۔
قلم کاروں کی ذمہ داریاں:-
قلم کار ہمیشہ سے معاشرے میں اصلاح اور شعور پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے آئے ہیں۔ خصوصاً مذہبی اور اسلامی معاملات میں قلم کاروں پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ درست معلومات فراہم کریں اور معاشرے کو فتنوں سے بچانے کی کوشش کریں۔ ختم نبوت کے تحفظ میں ان کی چند اہم ذمہ داریاں درج ذیل ہیں:
1.عقیدے کی وضاحت اور دلائل:
قلم کاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی تحریروں میں ختم نبوت کے عقیدے کی صحیح تشریح فراہم کریں۔ دلائل میں سب سے اہم قرآنی آیات اور احادیث نبوی ہیں، جن میں ختم نبوت کی وضاحت موجود ہے۔ اس کے علاوہ فقہاء اسلام اور ائمہ کرام کی آراء، اجماع امت، اور تاریخی شواہد بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔
2.موجودہ فتنوں کی نشاندہی:
آج کے دور میں ختم نبوت کے عقیدے پر مختلف نئے نظریات اور فلسفے وارد ہو رہے ہیں، جو اس عقیدے کو چیلنج کرنے کی ناپاک جسارت کرتے ہیں۔ ان میں فکری آزاد خیالی، فتنہ قادیانیت، اور جدید استشراق شامل ہیں۔ یہ فرقے مختلف طریقوں سے عوام میں شکوک و شبہات پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں قلم کاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ علمی و تحقیقی انداز میں اس عقیدے کی وضاحت کریں اور ان باطل نظریات کا جواب دیں۔
3.نوجوان نسل کی فکری تربیت:
آج کی نوجوان نسل مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے اور ان کے عقائد کو متزلزل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ قلم کاروں کا فرض ہے کہ وہ نوجوانوں کو صحیح اسلامی تعلیمات سے روشناس کرائیں اور انہیں اس بات کا شعور دیں کہ ختم نبوت کا عقیدہ نہ صرف اسلامی عقائد کا حصہ ہے بلکہ ان کی فکری بقا کا ضامن بھی ہے۔
4.جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال:
آج کا دور ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے، جہاں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعے مختلف نظریات اور عقائد بآسانی لوگوں تک پہنچائے جاتے ہیں۔ اس میں جہاں ایک طرف لوگوں کو اسلامی تعلیمات پہنچانے کے بہترین مواقع موجود ہیں، وہیں دوسری طرف مختلف فتنوں نے اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسلامی عقائد کو مشکوک بنانے کی کوشش کی ہے۔ قلم کاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جدید ذریعہ ابلاغ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی صحیح رہنمائی فراہم کریں۔ تحقیقی و علمی مواد کو انٹرنیٹ پر شیئر کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔
الحاصل:
ختم نبوت کے عقیدے کی حفاظت میں قلم کاروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ قلم کاروں کو چاہیے کہ وہ تحقیق، علمیت اور اخلاص کے ساتھ اس عقیدے کی حقانیت کو اجاگر کریں اور عصری فتنوں کا مدلل رد کریں۔ ان کی تحریریں امت کو فتنوں سے بچانے کا اہم ذریعہ ہے۔ رب قدیر سے دعاء کہ اہل قلم کو اس موضوع پر بکثرت رسائل ومضامین لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین وخاتم النبیین والمعصومینﷺ
نوٹ: علم و تحقیق کی دنیا کے تشنگانِ علم سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے ٹیلیگرام چینلز سے جڑیں، جہاں علمی و تحقیقی کتب و رسائل کا خزانہ موجود ہے۔ آپ کی شمولیت سے اس علمی سفر کی رونق بڑھ جائےگی۔ چینلز کا لنک یہ ہے:
https://t.me/alghazaliacademy
https://t.me/radde_deobandiyat
از قلم:
محمد توصیف رضا قادری علیمی
مؤسس اعلیٰ حضرت مشن کٹیہار
شائع کردہ: 4 نومبر، 2024ء