جب جب کسی پاکھنڈی ملعون خبیث نے ہمارے پیارے آقائے کریم صلی اللہ کی شان اقدس میں ہرزہ سرائی کی جسارت کی ہے ، تو اللہ رب العزت نے اس کی سرکوبی کے لیے کسی نا کسی بندے کو اپنے حضور منتخب کر لیتا ہے، عصر حاضر میں آئے دن ہمارے حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ ‘باعث تخلیق کائنات” ہیں ان کی بارگاہ ناز میں نازیبا کلمات استعمال ہوتے ہیں ، لیکن ہزار مطالبہ اور ایف آئی یار کرنے کے بوجود اس پر کچھ کاروائی نہیں ہوتی ہے، لیکن اگر ہم مسلمانوں میں سے کوئی ہندؤں کے بابت کنایاتاً بولے دے تو اسے چند لمحوں میں جیل کے سلاخوں میں آریسٹ کرلیا جاتا ہے اور قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرواتے ہیں گویا
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
کی مصداق ثابت ہوئی کل 23 ستمبر ایک مردود خبیث النفس حرام الدھر گستاخ رسول رام گیری مہاراج کے خلاف ایک زبردست اور دشمنِ دیں کے چہرہ پر حیرت انگیز طمانچہ رسید کرنے کے لیے سیدامتیازجلیل کی قیادت وصدارت میں ایک ریلی نکالی گئی، جس میں بیان دیتے ہوئے سیدامتیازجلیل نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کی ایسی ہزار سیٹیں ہم ٹھکرا دیتے اور اپنے پیروں تلے روند دیتے ہیں جس میں ہمارے حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخیاں کی گئی اور ان کے بارے میں ہفوات ومزاخرافات کئے گئے تو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم وتکریم ہماری جان سے زیادہ عزیز وحبیب ہے، سیدامتیاز جلیل صاحب نے اپنی قیادت کا بہترین مظاہرہ فرمایا۔ اور ہزاروں لاکھوں عوام الناس کی جم غفیر اور ہجوم نے حکومتِ وقت کو بتا دیا کہ ہمیں اور ہمارے خاندان والے کو اگر ہزار گالی گلوج دیتے ہو تو ہم برداشت کرلیں گے لیکن اگر تو نے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تو ہم صبر وتحمل سے کام نہیں لیں گے بلکہ اس گستاخ رسول کے سر کو یا تو سرتن سے جدا کردیں گے یا خود اپنی جان کو حضور صلی ﷲ علیہ وسلم کی قدموں میں نثار کردیں گے،
ہم سید امتیاز جلیل کی شان میں تہنیت اور صد بار مبارکباد پیش کرتے ہیں، اور ان کی جرأت وبے باکی کو سلام کرتے ہیں، اور دعا گو ہیں مولی کریم ہمیں ہر محاذ پر ایسا مرد مجاہد عطا فرمائے اور انھیں مزید ہمت اور حوصلہ مندی و ترقیوں سے ہمکنار فرمائے! آمین
ازقلم:۔ارشاد امجدی