17 جمادی الاولیٰ 1446ھ مطابق 20 نومبر 2024ء بروز بدھ خانوادہ برکات مارہرہ مطہرہ کے جواں سال چشم و چراغ، سید افضل میاں صاحب کے صاحبزادے سید برکات حیدر میاں قادری مارہروی داغ مفارقت دے گئے، إنا للہ وانا الیہ رٰجعون۔
20؍نومبر کی صبح بڑی اندوہناک تھی، فجر سے پہلے ہی حضرت سید امان میاں صاحب قبلہ کی کال آئی کہ برکات میاں صاحب کی طبیعت بہت خراب ہے، بےہوش ہیں، آپ سب مل کر دعا کیجیے، پھر فجر کے کچھ دیر کے بعد کانوں میں ان کے وصال کی خبر پڑی تو ایکدم سےجھٹکا لگا، یقین ہی نہیں ہو رہا تھا کہ برکات میاں صاحب جواں سالی میں ہی گھر والوں کو غم و اندوہ کی وادی میں چھوڑ کر چلے گئے، چار و ناچار اس خبر پر یقین کرنا پڑا، کیوں کہ قدرت کا یہ اٹل فیصلہ ہے جسے ہر کسی کو ماننا ہے۔
سید برکات میاں اپنے والد محترم کے عکس جمیل تھے، بڑے خوبرو، وجیہ، عالی فکر، حاضر دماغ، ہنس مکھ اور مقناطیسی شخصیت کے مالک تھے، شعر گوئی وراثت میں پائی تھی،وقتاً فوقتاً اشعار بھی کہا کرتے تھے اور اشعار اس سلیقے اور عمدگی سے پڑھتے تھے کہ سننے والا آپ کے مخصوص لب و لہجے سے خوب محظوظ ہوتا۔
سید برکات میاں کو پہلی بار ان کے والد محترم سید افضل میاں صاحب کے چہلم کی محفل میں سننے کا موقع ملا، آپ نے اپنے والد محترم کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا اور آپ کی حاضر دماغی کے قصے بھی سنائے، ان کی یادوں کو بڑے اچھے پیرائے میں بیان کیا۔بیان کرتے وقت آپ کے لب و لہجے میں حضرت سید افضل میاں کی جھلک نظر آرہی تھی۔ انداز بیان سادہ بھی تھا اور پرکشش بھی۔
سید برکات میاں اس وقت گوالیار،ایم پی میں ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ آپ کی اچانک رحلت سے جو غم ہوا ہے وہ بہت بڑا ہے اور اس میں ہم سب کے لیے ایک بڑی نصیحت ہے کہ انسان کو ہر وقت تیار رہنا چاہیے کہ نہ جانے کب داعی اجل کو لبیک کہنے کا وقت آ جائے۔
سید برکات میاں کا وصال نہ صرف خانوادہ برکات بلکہ خانقاہ کے جملہ متعلقین و متوسلین کے لیےالمناک سانحہ ہے۔ اہل خانہ کے لیے گھر کے ایک مضبوط سہارے کے چلے جانے کا غم ناقابلِ تلافی ہوتا ہے، لیکن ایسے حالات میں بھی ہمیں صبر کے ساتھ اپنے رب کی رضا پر راضی رہنا ہے۔
اس صبر آزما گھڑی میں ہم مشائخ برکات حضور امین ملت، حضور شرف ملت، حضور رفیق ملت، حضور امان اہل سنت دام ظلہم العالی و دیگر شہزادگان خانوادہ برکات کےساتھ ہیں اورخصوصاً والدہ محترمہ و ہمشیرہ صاحبہ کو پرسہ دیتے ہیں اور ان کے غم میں شریک ہیں، ان تعزیتی کلمات کے ذریعے رب کائنات کی بارگاہ میں بصد خلوص دعاگو ہیں کہ رب کریم، نبی معظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے برکات میاں کی بےحساب مغفرت فرمائے، ان کے درجات کو بلند فرمائے اور جملہ اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ۔
سوگوار و شریک غم
محمد عارف رضا نعمانی مصباحی
ایڈیٹر : پیام برکات علی گڑھ
18؍جمادی الاولیٰ 1446ھ
21؍نومبر2024ء بروز جمعرات