متفرقات

امارت شرعیہ اور ملت اسلامیہ ایک تجربہ کار و ماہر قاضی سے محروم ہوگیا: مولانا عبدالعظیم حیدری

قاضی شریعت مولاناعبدالجلیل قاسمی کی رحلت پر دارالقضاء بیگوسرائے کے زیراہتمام دعائیہ مجلس منعقد

بیگوسرائے: 21 فروری/ ہماری آواز(نامہ نگار)امارت شرعیہ پٹنہ کے قاضی شریعت مولاناعبدالجلیل قاسمی صاحب کے انتقال پر آج ۲۱؍ فروری کو دفتر دارالقضاء امارت شرعیہ ضلع بیگوسرائے کے زیراہتمام مدرسہ بدر الاسلام بیگوسرائے کے وسیع ہال میں مفتی عبدالجبار مظاہری پرنسپل مدرسہ کی صدارت میں دعائیہ مجلس منعقد ہوئی۔ مجلس کاآغازحافظ اشتیاق صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔دعائیہ مجلس میں اپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے نائب قاضی مفتی محمدشبیرانورقاسمی نے کہا کہ مشفق استاذ محترم قاضی عبدالجلیل قاسمی دارالقضاء امارت شرعیہ کی آبرو، سادگی و انکساری کے پیکر، سنت وشریعت کے خوگراور فقہ و قضا کے آخری چراغ تھے۔ قاضی صاحب کاسایہ عاطفت تاحیات مجھ ناچیز پر رہا اور تقریبا ڈیڑھ دہائی سے کارقضا کے دوران پیش آنے والی الجھنوں میں مشفقانہ رہنمائی فرماتے رہے۔ ان کے سانحہ ارتحال کے بعد اب ’’ مجنوں جومرگیا ہے تو جنگل اداس ہے ‘‘ کاسماں ہے۔ قاضی شریعت مولاناعبدالعظیم حیدری مظاہری نے اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ قاضی عبدالجلیل صاحب کاانتقال نہ صرف امارت شرعیہ کے لیے بلکہ ملت اسلامیہ کے لیے عظیم خسارہ ہے۔ قاضی صاحب ایک مشفق باصلاحیت صاحب علم اور منکسر المزاج تھے۔ امارت شرعیہ ایک کہنہ مشق تجربہ کار قاضی سے محروم ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ قاضی صاحب مجھے اکثر وبیشتر قضا کے معاملات سے متعلق مشورہ دیتے رہتے تھے جس سے مجھے رہنمائی ملتی اور کارقضا کے بہتر انجام دہی میں حوصلہ ملتا تھا۔ دعاہے اللہ انہیں اپنی جواررحمت میں جگہ دے ، امارت شرعیہ کو نعم البدل اور پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ مولانارفعت عثمانی نے کہاکہ قاضی صاحب کی ذات گوناگوں خوبیوں کی حامل تھی۔ وہ انتہائی متواضع اور اصول پسند شخصیت تھے۔ اصول میں قطعا کسی سے نہ سمجھوتہ کرتے اور نہ ہی مرعوب ہوتے تھے۔ وہیں قاضی صاحب کے سمرا کے ساگرد حافظ نظرالاسلام صاحب نے تاحیاب اپنے تعلق اور حضرت کی شفقت کا نم آنکھوں کے ساتھ ذکر خیر کیا۔ جبکہ معاون قاضی مولاناجرجیس اکرم قاسمی نے کہا کہ قاضی صاحب میرے مشفق استاذ اور مربی تھے۔ وہ ہمیشہ چھوٹوں پر شفقت فرماتے ، وہ جیدعالم دین، ماہر قاضی ،عظیم فقیہ اور اخلاق حسنہ کے پیکر تھے۔ وہ پیچیدہ مسائل بھی چٹکیوں میں حل فرمادیاکرتے۔ اس کے علاوہ مولاناخلیل الرحمن قاسمی ، ڈاکٹر جاویداختر، مولاناپرویز عالم مظاہری وغیرہ نے اپنے خیالات کااظہار کیا۔ اور مفتی عبدالجبار مظاہری صاحب کی پردرد دعاپر مجلس ختم ہوئی۔ موقع پر جناب کاتب عمران صاحب، ماسٹرضیاء الحق سمیت دیگر معززاشخاص موجودتھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے