از قلم: شمس الحق شمسی علیمی، مہراج گنج یوپی
اعلیٰ ہے رتبہ معین الدین کا
پیارا ہے روضہ معین الدین کا
فیض کا دریا رواں ہے چار سو
عرس ہے خواجہ معین الدین کا
ان پہ طعنے کسنے والو حشر میں
دیکھنا رتبہ معین الدین کا
شاہ بطحا کے کرم سے دہر میں
بٹتا ہے صدقہ معین الدین کا
ہند میں کفار نے کلمہ پڑھا
دیکھ کر تقوٰی معین الدین کا
فضل مولیٰ سے جہاں میں ہر طرف
ہوتا ہے چرچا معین الدین کا
خلد میں شمسی یہ کہتا جائے گا
ہوں میں دیوانہ معین الدین کا