نتیجۂ فکر: اشرف رضا قادری
چھتیس گڑھ
جانے کا ارادہ ہے تو مولیٰ کی طرف جا
ہاں رخت سفر باندھ لے اور سوئے نجف جا
مقصود اگر ہے ترا دارین کی عزت
جا جا در مولی کی طرف سوئے ہدف جا
کر ہوش کہ جاتا ہے در مولی علی پر
رکھ پاس ادب یوں نہ بجاتے ہوئے دف جا
حاضر ہو سلیقے سے کہ دربار بڑا ہے
ہوجائے گا کافور ترا ہرغم و تف جا
اسلام پہ آنچ آئے تو لے نام علی کا
اور دین کے دشمن کی طرف تیغ بکف جا
وہ علم و فراست کے ہیں سلطان سخی بھی
ہے شرط کہ لے کر دلِ بے داغ و کلف جا
اشرف تجھے ہونا ہے حقیقت میں جو اشرف
جا بن کے گدا سوئے نجف بہر شرف جا