اہل بیت

سیدنا امام جعفر صادق سے تعلق ایمان میں اضافہ کا باعث

  • امت مسلمہ پر اہل بیت اطہار کے بے شمار احسانات

سیدنا امام جعفر صادقؓ کے فضائل و مناقب بے حساب،کمالات اور خوارق عادات پورے عالم اسلام میں مشہور ہیں،آپؓ کی امامت، بزرگی اور سیادت پر جمہور کا اتفاق ہے،ملت نبوی کے سلطان، دین مصطفوی کی برہان،صاحبان عشق و محبت کے پیشوااور اہل ذوق کے پیش روہیں۔سیدناامام جعفر صادقؓ کے اخلاق کریمانہ و ایثاروقربانی کے بے شمارواقعات سیر وتاریخ میں موجود ہیں،آپؓ سے تعلق ایمان میں اضافہ کا باعث ہے۔

سیدنا امام جعفر صادق ؓ علم و عمل ظاہر و باطن، عبادات، مجاہدہ و ریاضت میں پوری امت کے متفقہ امام ہیں، آپ کے کمالات اور خوارق عادات پورے عالم اسلام میں مشہور ہیں۔ ائمہ اہلبیت میں چھٹے امام ہیں،آپؓ کے نام نامی جعفر کا معنی نہر کے ہیں گویا آپ کا نام ہی اس بات کا اعلان ہے کہ آپ کے علم و کمالات سے دنیا سیراب ہوگی۔کنیت ابو عبداللہ و ابو اسماعیل ہے جبکہ لقب صادق، فاضل، طاہر اور کامل ہیں جن میں سے مشہور ترین لقب صادق ہے، والد بزرگوارحضرت سیدنا امام محمد باقرؓ ابن حضرت سیدنا امام سیدنا زین العابدینؓ اور والدہ حضرت ام فردہؓ خلیفہ راشد سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی پوتری اور نواسی ہیں۔سیدناامام جعفر صادقؓ نے خاندانی روایات کے مطابق ظاہر ی و باطنی علوم کی تحصیل و تکمیل اپنے والد بزرگوار سیدناامام محمد باقرؓ اور دادا محترم سیدناامام زین العابدینؓ اوراپنے نانا فقیہ مدینہ منورہ حضرت قاسم بن محمد بن ابوبکر الصدیق ؓ سے حاصل کئے۔آپؓ کی ذات اخلاق وعادات مصطفی اور حسن مصطفی کا حسین امتزاج تھی، حضرت ابونعیم اصفہانیؓ حضرت عمر بن مقدامؓ سے روایت کرتے ہیں کہ جب بھی حضرت امام جعفر صادق ؓ کو دیکھتا تھا تو مجھے خیال ہوتا تھا کہ یہ انبیاء کرام کی نسل سے ہیں۔ آپؓ کی ریاضت و عبادت اور مجاہدے مشہور ہیں،حضرت امام مالکؓ فرماتے ہیں، میں ایک زمانے تک آپ کی خدمت مبارکہ میں آتا رہا۔ میں نے ہمیشہ آپ کو تین عبادتوں میں سے کسی ایک میں مصروف پایا یا توآپ نماز پڑھتے ہوئے ملتے یا تلاوت قرآن میں مشغول ہوتے یا پھر روزہ دار ہوتے۔اس درجہ مستجاب الدعوات و کثیر الکرامات تھے کہ جب بھی آپؓ کو کسی چیز کی ضرورت محسوس ہوتی تو آپ ؓ دست بدعا ہوتے کہ اے میرے رب! مجھے فلاں چیز کی حاجت ہے،آپؓ کی دعا ختم بھی نہیں ہوتی وہ چیز آپؓ کے پہلو میں موجود ہوتی۔سیدنا امام جعفرصادقؓ کی درس گاہ عالیہ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مسند تدریس پر پنجتنی فیضان لے کر آپ جلوہ گر ہیں تو حضرت امام اعظم ابو حنیفہؓ، حضرت امام مالکؓ، حضرت یحییٰ ابن سعیدؓ، حضرت ابن جریحؓ، حضرت سفیان ثوریؓ، حضرت سفیان ابن عیینہؓ، حضرت شعبہؓ، حضرت ابو ایوب سختیانی ؓ آپؓ کے حلقہ تلامذہ میں شامل ہیں۔آپ کے ارشادات عالیہ ہیں کہ کوئی توشہ پرہیزگاری سے افضل نہیں، خاموشی سے احسن کوئی چیز نہیں، جہالت سے زیادہ مضر کوئی دشمن نہیں،جھوٹ سے زیادہ بری کوئی بیماری نہیں، جو شخص ہر کس نا کس کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے وہ سلامت نہیں رہتا ہے اور جو برے راستے پر جاتا ہے اسے اتہام لگتا ہے۔مولانا ممشاد پاشاہ نے مزید کہا کہ شریعت مطہرہ میں اپنے کسی بھی نیک عمل کا ثواب کسی فوت شدہ یا زندہ مسلمان کو پہنچانا ایصال ثواب کہلاتا ہے اور یہ جائز و مستحسن ہے، جس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا،اس سے نیک لوگوں کے درجات بلند ہوتے ہیں،گناہ گاروں کے گناہ معاف ہوتے ہیں اور اہلِ قبر سختی یاعذاب میں مبتلاہو ں تونجات مل جاتی ہے یااس میں تخفیف ہوجاتی ہے، اور ایک غرض یہ بھی ہوتی ہے کہ خود ایصال ثواب کرنے والا اجر وثواب کا مستحق ہواس لئے کہ ایصالِ ثواب کرنے والا بھی اجر وثواب سے محروم نہیں رہتا اس کے عمل کا اجر اس کے لئے بھی باقی رہتا ہے بلکہ ان سب کی گنتی کے برابرنیکیاں ملتی ہیں جن کو اس نے ایصالِ ثواب کیا ہوتا ہے۔ ایصال ثواب کی ایک صورت یہ بھی ہوتی ہے کہ کسی کے حق کی ادائیگی یااس کے احسان کا بدلہ دینا ہوتا ہے جیسے اہل بیت اطہار کوایصال ثواب کرنا افراد اہل بیت اطہار کے احسان امت مسلمہ پربے حد و بے شمار ہیں جن سے وابستگی تحفظ ایمان کے لئے ضروری ہے اوران کی نیازوں کا اہتمام کرنایا اس میں شریک ہونا بلا شبہ جائز و مباح مستحسن امر ہے اور اس کا انکار محض جہالت و عناد ہے جیسے بائیس رجب المرجب کودنیا بھر میں مسلمان سیدنا امام جعفر الصادق ؓ کی نیاز کا اہتمام کرتے ہیں یہ نیاز بڑی برکت وخیر والی نیاز ہے اور کونڈوں کی نیاز سے معروف ہے۔

از افادات: (مولانا) سید محمد علی قادری الہاشمی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے