نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی
ملک دشمن کی رنگینیاں بےمثال
اسکی ہمت وبےباکیاں بےمثال
خودفریبی کے جنگل میں چلتا رہا
خودحماقت کے چنگل میں پھنستارہا
اچھے شعبوں کو نیلام اس نے کیا
قائدوں کو بھی بدنام اس نے کیا
سارےشعبوں کومقروض کرتارہا
قرض خوروں کومفرورکرتارہا
وہ تو انجان ھےوہ تو نادان ھے
غورسےدیکھئےوہ تو بےجان ھے
ملک دشمن کی سب سازشیں بےنقاب
فتنہ پرور کی سب کاشیں بےنقاب
دیس دشمن کی سب خصلتیں بےنقاب
جھوٹے بزدل کی سب خصلتیں بےنقاب
صرف مسلم نہیں سب غریبوں کی ہے
ہرطرف بھکمری سب شریفوں کی ہے
اب تو ناطق اٹھو تم ہی ذیشان ہو
ملک کی عظمتوں کے نگہدار ہو