بھیرہوا/نیپال: 6اپریل، ہماری آواز(ابوالحسان مصباحی)
ملک نیپال کا شمار دنیا کے چھوٹے ممالک میں ہوتا ہے جو ایک طویل عرصے کے بعد جمہوری ملک میں تبدیل ہوچکا ہے ایک اندازے کے مطابق یہاں اسلام تقریباً 600 سال پہلے صوفیاء کرام کے وسیلوں سے پہونچا اس دعویٰ پر یہ دلیل کافی ہے کہ حضرت سید شاہ غیاث الدین علیہ الرحمہ کا مزار شاہی محل کے بالکل سامنے کچھ 100 میٹر کے فاصلے پر موجود ہے اور وہیں انہیں کی تاسیس کردہ کشمیری مسجد بھی اس بات پر شاہد عدل ہے۔
نیپال میں مسلمان اگرچہ فیصد کے اعتبار سے بہت کم ہیں لیکن یہاں ہمیشہ سے ان کو اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آزادی رہی ہے۔
یوں تو انفرادی طور پر یہاں بہت سی علاقائی تنظیمیں اور تحریکیں ہیں جو اہل اسلام کی رہنمائی کرتی ہیں لیکن عرصہ دراز سے اس بات کا شدید احساس تھا کہ ملک گیر پیمانے پر اہل سنت وجماعت کی کوئی ایسی تحریک ہو جو ہر موڑ پر امت کی رہنمائی کرسکے۔
اللہ بھلا کرے مورخ نیپال حضرت علامہ مفتی محمد رضا مصباحی جنکپوری کا کہ انھوں سے اس کے لئے پہل کیا اور ملک کے بیشتر صوبوں کا دورہ کرکے بیداری پیدا کی، ملک کے گوشے گوشے میں علماء ودانشوران کی ضلعی، صوبائی نشستیں منعقد کیں اور علماء و دانشوران کی ایک فعال ٹیم کھڑی کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
اسی ضمن میں جنکپور نیپال (جو نیپال کی ایک تاریخی جگہ ہے) میں مورخہ یکم اپریل 2021 کو آل نیپال فیضان مدینہ کانفرنس کے موقع پر ایک ملک گیر تحریک بنام "راسٹریہ علما کونسل نیپال "کے قیام کو حتمی شکل دی گئی ۔
جس کے مرکزی صدر کے عہدے پر بہت ہی فعال و متحرک نوجوان عالم دین حضرت مولانا الحاج سید غلام حسین صاحب قبلہ( ضلع نول پراسی نیپال )کا انتخاب عمل میں آیا
اسی طرح نایب صدر کے عہدے پر حضرت مفتی محمد زاہد منظری صاحب سرلاہی ۔ سکریٹری کے منصب پر حضرت مولانا نورمحمد خالد مصباحی، کپل وستو۔نائب سکریٹری الحاج عبدالرؤف خان روپندیہی ۔خازن مولانا الحاج مشتاق احمد کپل وستو۔ممبر مولانا محمد عرفان احمد کاٹھمانڈو ۔
ممبر مولانا الحاج بشیر بخش نوری سُرکھیت کا انتخاب کیا گیا،
اس نشست میں یہ طے پایا کہ تنظیم کی مرکزی آفس کٹھمنڈو میں ہوگی اور تمام صوبائی اور ضلعی ارکان و عہدیداران اس کے ماتحت پوری یکسوئی اور خلوص وللہیت کے ساتھ کام کریں گے ۔