نئی دہلی: 6اپریل، ہماری آواز(محمد طیب رضا)
ڈاسنا مندر کے مہنت نر سنگھا نند سرسوتی گذشتہ ایک ماہ سے متنازع بیانات دینے کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں مگر گذشتہ دنوں انہوں نے پیغمبر اسلام کے خلاف بھی بے ہودہ بیان دے ڈالے جس کی وجہ سے ملک بھر کے مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔جگہ جگہ مہنت کا پتلا جلایا جارہا ہے اور تھانوں میں شکائتیں درج کرائی جارہی ہیں۔آ ج ویلکم تھانہ میں تحفظ ناموس رسالت ایکشن ٹرسٹ دہلی کی جانب سے مقامی علمائے کرام و سرکردہ افراد کی موجودگی میں نر سنگھا نند کے خلاف شکایت درج کرائی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذہب کے نام پر منافرت پھیلانے والے ڈاسنا مندر کے مہنت نرسنگھا نند سرسوتی و ان کے ۴ نامعلوم ساتھی پچھلے کچھ دنوں سے ملک کی پر امن فضا کو مکدر کرنا چاہتے ہیں اور ملک کے د و بڑے طبقوں کے درمیان دراڑ پیدا کرناچاہ رہے ہیں اور گذشتہ دنوں نبی آخر الزماں حضر ت محمد مصطفی ﷺ کی شان میں بھی نازیبا الفاظ کہے جس کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اس لئے ایسے شخص کے خلاف فورا قانونی کاروائی کی جائے تاکہ ملک کا امن و امان برقرار رہے۔ تحفظ ناموس رسالت ایکشن ٹرسٹ کے ضلع صدر کلیم حسین نے بتایا کہ ہم نے ویلکم تھانے میں نرسنگھا نند کے خلاف شکایت درج کرادی ہے اگر اس نام نہاد مہنت کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ہم لوگ خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سڑکوں پر بھی اتریں گے اور عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔اس موقع پر نورالنبی مسجد ویلکم کے کے خطیب وامام مولانا محمد علی مصباحی ،جامعۃ البرکات خورشید العلوم کے مہتمم قاری الیاس برکاتی، مسجد نورافشا کے خطیب وامام قاری توقیر رضا ،سماجی کارکن ناظم نوری،پرویز پٹھان،عامر رضا ازہری،محمد عمران ،دلشاد،شان ،نور عالم ازہری اوراکرام اشرفی وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔
کیپشن۔۔۔۔۔۔۔شکایت درج کرانے کے بعد تحفظ ناموس رسالت ایکشن ٹرسٹ کے ذمہ داران