ازقلم: محمد دانش رضا گورکھپوری
متعلم الثقافة السنیة کیرالہ
دنیاے انسانیت میں حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )کی ذات قابل ابرت ہے ۔کی پیغمبر اسلام نے ہر ہر اس فعل کو اپنا عمل بنایا جو بحکم خداوندی ہے حضور کی ذات ایسی ہے کہ جس نے دنیا بھر میں امن وامان کا حکم دیا آپ حسن و اخلاق کو تاحدنظر مشاہدہ کرتے ہوے غیروں نے بھی آپ کو اپنا قائد تسلیم کیا اور دامن اسلام کو اپنا مسکن بنا کر عقلی دلیل سے آراستہ ہوے ۔جس رسول نےحکم خداوندی کو جاری کرتے ہوے اپنے تو اپنے غیر معاشرہ کے لوگوں کا خیال بھی کیا۔وہ پیغمبر جو امن وامان اخلاق و محبت کا پیکر تسلیم کیاگیا ہے جس کے کریمیئت کے شاہد خد قوم غیر مسلم ہے۔ایسے میں اک سادھو جس کا نام نرسنگھ آنند سرسوتی ہے جس نے پیغمبر اسلام کی شان میں بہت ہی نازیب و گھناونی الفاظ کہی ہے ۔حالہ کہ حضور کی پاکیزہ ذات پوری کائنات میں سب سے عظیم ترین کردار وعمل کی بلندی پر فائض ہیں۔ ان کے مقام کو عقل انسا نیت کما حقہ سمجھنے سے عاجز ہے۔ ان کے پاکیزہ شخصیت پر ساڈھے چودہ سو سال سے ابتک کسی نے انگشت زنی کرنے کی جرات نہیں کی۔ بلکہ پوری دنیاانسانیت نے انھیں کو اپنا قائد سرخم تسلیم کیا ۔اسلام نے اپنے ماننے والوں کو ذریئے عمل اور اسی کے پیش نظر چلنے کا حکم دیا ہے۔اس لئے قومسلم ہرمعاملے میں اپنا قدم کماحقہ شریعت اسلامہ کی روشنی میں اٹھاتے ہیں ۔اور اسلا کے سچے اصولوں کی برکت سے آج اسلام پھول پھل رہاہے اور اس کے امن وشانتی اخلاق ومحبت کی چاشنی آج پوری دنیا میں غامزن ہے ۔اور اسلام کی بلندی کو تاحد نظر کشادگی میں دیکھتے ہوے دشمنانے اسلام بوکھلاہٹ کا شکار ہوتے ہوے اپنی نازیب حرکتوں سے اپنے عقل حقیقی کا اظہار کر رہے ہیں ۔اس وقت ایک خبیث النسل سادھو نر سنکھ آنند نے نبی کریم کی شان میں جو گستاخانہ الفاظ کہی ہے وہ انتہائی قابل مذمت و نا قابل برداشت ہے ۔لہٰذا ہم حکومت ہند سے مطالبہ کرہیں کہ ایسے بد کردار سادھو کو تختہ دار پر چڑھا کر ہندستان کا پر امن ماحول خراب ہونے سے بچا لیں !تاکہ آئندہ پھر کوئی ایسی نازیب و گھنونی حرکت کرنے کی جرات نہ کرے