از: محمد سلیم انصاری ادروی
● ابوالحسنات علامہ عبد الحئی لکھنوی فرنگی محلی علیہ الرحمہ اہل سنت کے عظیم مدرس، محدث، فقيہ اور مصنف تھے۔ جب کہ حکیم عبد الحئی لکھنوی "نزھة الخواطر” کے مصنف اور وہابی تھے۔
● مرزا غلام قادر بیگ لکھنوی ثم بریلوی علیہ الرحمہ (متوفیٰ: ١٩١٧ء) امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ کے استاذ تھے، جب کہ مرزا غلام قادر قادیانی (متوفیٰ: ١٨٨٣ء) مرزا غلام احمد قادیانی کے بھائی اور دنیا نگر کے معزول تھانے دار تھے۔
● امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ چودھویں صدی ہجری کے مجدد، بلند پایہ فقيہ، مفسر، محدث اور مصنف کتب کثیره تھے۔ جب کہ مولانا احمد رضا بجنوری دیوبندی مسلک کے عالم اور "انوار الباری اردو شرح صحیح البخاری” کے مصنف تھے۔
● مولانا خلیل خان قادری برکاتی علی گڑھی علیہ الرحمہ مفسر، محدث، مدرس، فقيہ اور مصنف کتب کثیره تھے، "سنی بہشتی زیور” کے مصنف آپ ہی ہیں، جو بہت سے سنی نسواں میں داخل نصاب بھی ہے۔ جب کہ مولانا خلیل احمد بجنوری کو فرقۂ بجنوریہ کا بانی کہا جاتا ہے۔
● مولانا حبیب الرحمن قادری اڑیسوی علیہ الرحمہ (سابق صدر مدرس مدرسہ سبحانیہ الہٰ آباد) جيد سنی عالم، مدرس، مناظر اور واعظ تھے۔ جب کہ مولانا حبیب الرحمن اعظمی دیوبندی مسلک کے محدث تھے۔ مئو ناتھ بھنجن میں دیوبندیت پھیلانے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔
● محدث ثناء اللہ امجدی اعظمی مئوی علیہ الرحمہ بانئ مدرسہ حنفیہ اہل سنت بحرالعلوم مئو ناتھ بھنجن اپنے وقت کے مشہور ومعروف شیخ الحدیث تھے، جنہوں نے درس وتدریس کا آغاز ہی دارالعلوم اشرفیہ مبارک پور میں منصب نائب شیخ الحدیث پر فائز ہو کر شروع کیا، اور تاحیات مختلف جامعات میں شیخ الحدیث رہے۔ جب کہ مولانا ثناء اللہ امرت سری غیر مقلدین حضرات کے بلند پایہ عالم، مناظر، مفسر اور مصنف تھے، فتاویٰ ثنائیہ اور تفسیر ثنائیہ آپ کی یادگار تصانیف ہیں۔
● مولانا مفتی شفیع اوکاڑوی علیہ الرحمہ پاکستان کے اکابر سنی علما میں سے ایک تھے، سیرت کے موضوع پر آپ نے ایک اہم کتاب "ذکر جمیل” تصنیف فرمائی۔ جب کہ مفتی شفیع عثمانی مفتی تقی عثمانی کے والد اور مفسر قرآن تھے۔