کٹیہار:12 فروری/ ہماری آواز(نامہ نگار)
آج بروز جمعہ بمقام ” جامع مسجد تریانی ” مدرسہ تعلیم الاسلام تریانی کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں علاقے کے قرب و جوار سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ، پروگرام کا آغاز مسعود عالم سلفی صاحب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا، نذیر اظہر کٹیہاری صاحب نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں اپنی تخلیق کردہ نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا ۔ صدارت کے فرائض جناب سیف الدین سلفی صاحب نے انجام دئیے، جبکہ نظامت کی ذمہ داری نذیر اظہر کٹیہاری صاحب نے ادا کی ،
سیماپور اسٹیشن سے جنوب تقریباً 10 کلو میٹر دوری پر واقع ایک گاؤں ہے جو تریانی کے نام سے جانا جاتا ہے، یہاں کے اور اس سے متصل دیگر علاقے کے باشندے اسلامی تعلیم کے معاملے میں نہایت پچھڑے ہوئے ہیں ، یہاں قوم کے نونہالوں کو دینی تعلیم کے لیے درد بدر کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی تھی، پھر بھی کما حقہ زیور تعلیم سے آراستہ و پیراستہ نہیں ہو پا رہے تھے، تعلیم کے سلسلے میں اس کمی کو ہر کوئی محسوس کر رہا تھا، لیکن آگے بڑھ کر اس خلا کو پر کرنے کے لئے کسی کی ہمت نہیں ہو رہی تھی،
آخر کار بفضل الہی قوم کے چند نوجوانوں نے لوگوں کو متحد کرکے اس کمی کو دور کرنے کی پہل کی ، جسکے لیے ایک میٹنگ رکھی گئی، جس میں گاؤں کے سبھی حضرات نے شرکت کی ، لوگوں کے سامنے ایک مدرسہ کی تآسیس کا ایجنڈا رکھا گیا، جسے سبھوں نے صدق دل سے قبول کیا اور دامے درمے قدمے سخنے ہر طرح سے بھر پورمدد کرنے کی امید دلائی،
ممبران کے باہم مشوروں سے مدرسہ کا نام مدرسہ تعلیم الاسلام تریانی تجویز قرار پایا ، صدر مولانا سیف الدین سلفی صاحب اور نائب صدر ضیاء الحق صاحب منتخب ہوئے، جںکہ سکریٹری اور نائب سکریٹری کے لیے جناب عبد المنان صاحب ، جناب عبد الرؤوف صاحب کا انتخاب عمل میں آیا،
یوم جمعہ بعد نماز عصر آج کے اس افتتاحی تقریب میں
صدر صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ اسلام میں مدارس کی بڑی اہمیت ہے ، یہ مدارس در اصل دین کے قلعے ہیں، ہدایت کے سرچشمے اور اشاعت دین کا بہت بڑا ذریعہ ہیں، جہاں قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں گونجتی ہیں، جہاں لوگوں کو اخوت و بھائی چارگی اور انسانیت کادرس دیا جاتا ہے،
مولانا نذیر اظہر کٹیہاری صاحب نے دینی تعلیم کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئےفرمایا کہ دینی تعلیم ایک مسلمان کے لئے روح کی حیثیت رکھتی ہے، جس طرح جسم میں روح کی حیثیت ہے اسی طرح دینی تعلیم ایک مسلمان کے لئے از حد ضروری ہے، اگر یہ نہ ہو تو ایک انسان صرف نام کا مسلمان رہ جاتا ہے، دینی تعلیم انسان کو با اخلاق بناتی ہے، اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ جنت کا راستہ آسان کرتی ہے، اس سے انسان انسان بنتا ہے ،
پڑھنے لکھنے سے انسان انسان ہے،
علم کے بن تو انسان حیوان ہے،
علم سے ہی شریعت کی پہچان ہے،
ان کے علاوہ تنظیم کے دیگر ممبران نے بھی اپنے اپنے عمدہ خیالات کا اظہار فرمایا، اور دور دراز سے آئے ہوئے مہمانان عظام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔۔
الحمد للہ مذکورہ بالا مدرسے کی تاسیس پر جہاں علاقے کے سبھی مرد ، عورت ، بوڑھے ، جوان شاداں و فرحاں ہیں، وہاں معصوم بچے اور بچیوں کے چہرے پر بھی خوشیاں رقصاں ہیں،
اللہ تعالیٰ اس چھوٹے سےادارےکو اپنے مقصد میں کامیابی وکامرانی سے ہمکنار کرے ، قوم کے نونہالوں کو اس کے منبع علم و عرفاں سے خوب سے خوب تر اپنی علمی تشنگی بجھانے کے مواقع فراہم کرے، دشمنوں کی ریشہ دوانیوں ، حاسدوں کے حسد ، اور معاندین کےشرور و فتن سے محفوظ ومامون رکھے، آمین یا رب العالمین۔