غزل

غزل: رات بھر بولتا رہا ہے کوئی

خیال آرائی: ظفر پرواز گڑھواوی، جھارکھنڈ

کون ہے اسکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نام لے لے کر
رات بھر بولتا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے کوئی

وہ خطا کرکے بھی مجھکو ڈانٹے
الٹی گنگا بہا رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی

اسکی قدموں کی ۔۔۔آرہی ہے صدا
لگ رہا ہے کہ جا رہا ہے۔۔۔۔۔ کوئی

رات بھر نیند کیوں۔۔۔۔۔ نہیں آئی
جام الفت پلا رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی

اب تو خاموش ہی ۔۔۔۔۔۔رہو پرواز
فالتو بڑ بڑا رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کوئی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے