غزل

دیکھئے کیا گُل کِھلاتا ہے اکہتّرواں چراغ

نتیجۂ فکر: نیاز جے راج پوری علیگؔ، اعظم گڑھ اپنی خود مُختاری کی خوشیاں منانے کے لئےفخر سے ستّر چراغ اب تک جلائے جا چُکےبیشتر محروم رنگوں سے رہے اور رہ گئےآج کل پرسوں کے جو خاکے بنائے جا چُکے المیہ اِس کو کہا جائے یا بیماری کوئیذہن و دِل کے کالوں کو اِس روشنی […]

غزل

غزل: نیا ہے سال سب خوشیاں منائیں

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان نیا ہے سال سب خوشیاں منائیںدِلوں سے اپنے سب نفرت مٹائیں دُعائیں سب ہماری رنگ لائیںوَطن کشمیر کو اپنا بنائیں نہ گھبرائیں کبھی بھی مشکلوں سےدیا امید کا مل کے جلائیں ختم دُنیا سے ہو جائے کروناجو بیتا ہم پہ اُس کو بھول جائیں حقیقی زندگی کو پانا ہے […]

غزل

غزل: بجائے سننے کے اُلٹا جواب دیتا ہے

بجائے سننے کے اُلٹا جواب دیتا ہےکہ اب تو ہر کوئی سیدھا جواب دیتا ہے برا نہ مان کسی کی نفاقِ رائے کاہر ایک شخص بس اپنا جواب دیتا ہے ہم آدمی تو چلو صرف آدمی ہیں مگرخدا بھی اکثر ادھورا جواب دیتا ہے تمہیں خبر نہیں تب دل پہ کیا گزرتی ہےجب ایک باپ […]

غزل

غزل: کاش! سال نو بہار لائے

نتیجۂ فکر: محمد وزیر احمد مصباحی، بانکا نفرتوں کا ہو جائے خاتمہمحبتوں کے ہر سو دیپ جلےظلمتوں کی ہو یکثر انتہاشفقتوں کے بھی نور بہےعربتوں کے ہو یقیناً پَر کٹےخوف کے ہو سارے ختم سائےتاناشاہی کی ہر لہریں تھمےچہروں پہ رونقیں دوڑےکاش! سالِ نو بہار لائےہر اک کو ہو خوشحالی نصیبامن و آشتی کی چلے […]

غزل

غزل: لقمان کی حکمت کا مزہ کیوں نہیں لیتے

نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسی مصباحینیویارک امریکہ لقمان کی حکمت کا مزہ کیوں نہیں لیتےآلام میں راحت کا مزہ کیوں نہیں لیتے تلخی میں طبیت کی تغیر کے کھلیں پھولنیموں سے حلاوت کا مزہ کیوں نہیں لیتے افکار کی سنگین لڑائی کی زمیں پرلفظوں کی شہادت کا مزہ کیوں نہیں لیتے تم طائر تخئیل […]