غزل

غزل: کوئی یوسف ہی نہیں ہے بھرے بازار میں اب

خوشبو پروین قریشیپی ایچ ڈی،اردو یونی ورسٹی آف دہلی پاؤں رکھنے کا ارادہ ہے کیا انگار میں ابوہ جلن خور سقم ڈھونڈے گا اشعار میں اب حوصلے پست نظر آئے معالج کے مجھےکیسے امید نظر آئے گی بیمار میں اب وہ انا دار سا لہجہ بھی نہیں ہے باقیوہ کڑک پن بھی نہیں آپ کی […]

غزل گوشہ خواتین

غزل: اور تنہا ہو گئی ہوں نا

خیال آرائی: خوشبو پروین قریشی، حیدرآباد زبانِ حال میں ماضی کا قصہ ہو گئی ہوں نامیں اس کے ساتھ رہ کر اور تنہا ہو گئی ہوں نا مسلسل خشک دریا سے لگی چلتی رہی شایدتو اب لگتا ہے میں مانوسِ صحرا ہو گئی ہوں نا گھنے بادل تو ہیں لیکن نہیں آثار بارش کےعجب سا […]

غزل گوشہ خواتین

غزل: گھر سے نکلوں تو آنکھوں کا ہوتا ہے بازار شروع

خیال آرائی: خوشبو پروین، حیدرآباد ہر اک قدم پر ہوجائے گا پھر میرا انکار شروعگھر سے نکلوں تو آنکھوں کا ہوتا ہے بازار شروع نفرت نے تو پہلے ہی تقسیم کیا ہےرشتوں کوبوڑھا برگد کٹے تو آنگن میں ہوگی دیوار شروع کب سے سنتی ہی آئی ہوں، میری بھی کچھ سن لو آجعادت سے مجبور […]