منقبت

منقبت : کرب وبلا میں سر کو کٹایا حسین نے

رشحات قلم : محمد ظہیر اختر رضوی غازیپور

کرب و بلا میں ڈٹ کے دکھایا حسین نے
گھر کو لٹا کہ دین بچایا حسین نے

وعدے کو پورا کر کے دکھایا حسین نے
کرب و بلا میں سر کو کٹایا حسین نے

کربل کی سر زمین پر پیاسے ہی لڑتے ہیں
حیدر کے خون ہیں یہ بتایا حسین نے

کرب و بلا کی جنگ میں اعلان یے ہوا
سر دے کے اپنا ہاتھ بچایا حسین نے

اصغر بھی لڑنے آئے تھے فوجِ یزید سے
بیٹا وہ شان والا ہے پایا حسین نے

تھرا گۓ یزید کے خیمے کے سب سپہ
خنجر کو جس گھڑی ہے چلایا حسین نے

گر چاہتے تو دوڑ کے آتا فرات بھی
صابر کی ہے یہ پیاس دکھایا حسین نے

دنیا کے صابرین اسی بات میں ہیں گم
اکبر کا لاشہ کیسے اٹھایا حسین نے

عباس پانی لے کے چلے آتے خیمے میں
پر اے فرات تجھ کو نہ چاہا حسین نے

جب تک سکینہ خود نہ سواری پہ آگئی
تب تک زمیں سے سر نہ اٹھایا حسین نے

کیسے ظہیر بھولوں گا احسانِ ان کا میں
حق راستے پہ چلنا سکھایا حسین نے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے