از قلم: محمد تحسین رضا قادری
محمد کے نواسے پر محبت نازکرتی ہے
نواسے کی ناناپر عقیدت ناز کرتی ہے
جوانی میں ہی اکبر نے خوشی سے جان دی اپنی
ہوئی جو کربلا میں وہ شہادت ناز کرتی ہے
ہوئے حق پر فدا بوڑھے جواں معصوم اصغر بھی
حسینی سوچ پر رن میں حقیقت ناز کرتی ہے
خدا کی مصلحت تھی اس لئے توحکم آیاتھا
سبھی نے مان لی تھی وہ اجازت ناز کرتی ہے
وسیلہ پیش کرتے ہیں مصیبت کے دنوں میں ہم
سدا شبیر کی ہم پر ہے شفقت نازکرتی ہے
خدا کا فیصلہ ہوگا سبھی جنت میں جائیں گے
وہاں کرب و بلا والوں پے جنت ناز کر تی ہے
غریبوں کو وہ کھانا خود کا بھی تقسیم کردیتے
علی مشکل کشا کی ہرسخاوت ناز کرتی ہے
زمانے بھرکو اے تحسین‛‛ اللہ کو بتاناتھا
ہوئی جو رن میں پوری وہ ضرورت نازکرتی ہے